ورکنگ وومن بننا آسان نہیں، اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ خاتونِ خانہ کے مقابلے میں ورکنگ وومن کو ڈبل ذمہ داریاں پوری کرناپڑتی ہیں۔ اسے نہ صرف اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھانا پڑتی ہیں، بلکہ وہ
حیاتین سے جلد میں تازگی اور نکھار

ورکنگ وومن بننا آسان نہیں، اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ خاتونِ خانہ کے مقابلے میں ورکنگ وومن کو ڈبل ذمہ داریاں پوری کرناپڑتی ہیں۔ اسے نہ صرف اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھانا پڑتی ہیں، بلکہ وہ
اسپغول اور اس کی بھوسی بر صغیر کے تقریباً ہر گھر کی جانی پہچانی دوا ہے، جو صدیوں سے آنتوں کی صحت کی بحالی کے لیے استعمال کی جارہی ہے ، بلکہ اب دنیا بھر میں اسے اسی مقصد کے
گوشت انسان کی روز مرہ خوراک کا اہم جزو ہے ۔اس میں جسم کو قوت اور صحت بخشنے والے مختلف غذائی اجزاء اور حیاتین موجود ہیں۔ یوں تو ہر قسم کا گوشت غذائیت اور حیاتین سے بھرپور ہوتا ہے لیکن
کسی بھی چیز کی زیادتی نقصان دہ ہوتی ہے اور عید الاضحی کے موقع پر گوشت خوری کی زیادتی اکثر لوگوں کی صحت کو متاثر کر دیتی ہے۔ عید قربان کے موقع پر تقریباً ہر گھر میں ہی روزانہ گوشت
عید الاضحیٰ کی آمد آمد ہے جس کے ساتھ ہی ہر گھر میں گوشت کی ریل پیل شروع ہو جائے گی چونکہ اس موقع پر گوشت وافر مقدار میں دستیاب ہوتا اور خوب کھایا جاتا ہے لیکن مناسب حفاظتی تدابیر
عید قربان جیسے خوشی کے موقع پر بچے بڑے سبھی پر جوش دکھائی دیتے ہیں ۔ عید سے قبل مویشی منڈیوں میں خوب صورت، تندرست ، فربہ اور جوان جانوروں ( اونٹ، بیل، گائے ، بکرا، چھترا اور دنبہ وغیرہ)
قربانی حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل ؑ کی سنت کے طور پر کی جاتی ہے ۔ اس موقع پر ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے، اس طرح گوشت کی مقدار عام دنوں کی نسبت زیادہ
ہماری غذا چھ قسم کے اجزاء پر مشتمل ہے: لحمیات (Proteins)یعنی گوشت پر مشتمل غذائیںنشاستہ دار غذائیں،(Carbohydrates) ،چکنائیاں یا شحمیات(Fats) نمکیات(Salts)، حیاتین(Vitamines) اور پانی۔ ان میں سے پہلے تین اجزاء لحمیات، نشاستہ دار غذائیں اور چکنائیاں ہماری غذا کے بنیادی
چو پائے ،مویشی قرآنی نام :اَلْاَنْعَامُ۔ پوری کائنات کے خالق ومالک آقا نے اپنی آخری اور قطعی کتاب ہدایت ، قرآن مجید ، میںاَلْاَنْعَامُ (چوپائے ، مویشی ) کا تذکرہ32بار فرمایا ہے۔ یہ تذکرہ کئی جہتی ہے ۔ قرآن مجید
لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ، اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ، لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْک۔ عرفات کے میدان میں جو صدا لاکھوں انسان آج کے دن بلند کر رہے ہیں یہ وہ صدائے حق ہے جو سیدنا ابراہیم