
آپ نے باجرے کی روٹی ساگ کے ساتھ ضرور کھائی ہوگی ۔ اس کے علاوہ باجرے کے آٹے سے میٹھی ٹکیاں بھی بنائی جاتی ہیں۔ باجرا کئی طرح سے کھایا جاتا ہے، لیکن اس کے فوائد سے ہم پوریطرح باخبر نہیں ہیں۔ حال ہی میں ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بواسیر کے مسوں سے خون آنے ، مرگی ، بے خوابی ، نامردی ، ہائی بلڈ پریشر ، ذیابیطس اور تپ دق کی روک تھام کے لئے باجرا مفید ہے۔ ڈاکٹر سبینہ جلال جو ڈائو میڈیسن یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں معاون پروفیسر ہیں نے بتایا کہ یہ تحقیق ایک بین الاقوامی جنرل میں شائع ہوئی ہے۔
حقیق میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ضعف ِباہ کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ اس مرض میں مبتلا ہونے والے قبل ازیں ذیابیطس ، السر، غدۂ قدامیہ کی بیماریوں اور اعصابی پستی کا شکار رہے ہوتے ہیں۔
اپنے بیان میں سبینہ جلال نے کہا کہ باجرا میں بڑی مقدار میں پروٹین شامل ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ کیلشیم ، فاسفورس اور فولاد بھی مناسب مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ یہ مانع تکسید بھی ہے۔
باجرے کو کھانے کے لئے کوئی خاص اہتمام نہیں کرنا پڑتا۔ اس کی روٹی بنا کر یا ملیدے کی شکل میں کھایا جاسکتا ہے ۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ جن لوگوں کوگندم سے الرجی ہوتی ہے ، وہ بھی اسے بلاخوف خطر کھا سکتے ہیں۔
باجرا آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اور اس سے الرجی ہونے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ چنانچہ اسے غذا میں شامل کرلینے میں کوئی حرج نہیں۔یہ ان لوگوں کے لئے مفید ہے ،جو زیادہ تر شکمی بیماریوں میں مبتلا رہتے ہیں۔ ایسے افراد جو قبض میں مبتلا رہتے ہوں یا جنہیں معدہ کا السر ہو ، انہیں بھی باجرا کھانا چاہیے۔
باجرے میں شامل فائٹک ایسڈ اور نیا سین سے کولیسٹرول کی سطح نیچی رہتی ہے، اس لئے یہ ان لوگوں کے لئے بھی فائدے مند ہے جو ذیابیطس میں مبتلا ہوں۔ اس سے گلو کوز کی سطح نارمل رہتی ہے۔ باجرے میں ریشہ (Fiber) ہوتا ہے، لہٰذا ان لوگوں کو بھی باجرا کھانا چاہیے جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔ اسے کم مقدار میں کھانے سے بھی پیٹ بھرنے کا احساس ہو جاتا ہے ، اس لئے جو افراد باجرا کھاتے ہیں ، ان کا وزن کم رہتا ہے ۔ یہ تیزابیت کو دور اور دل کی بیماریوں کو ختم کرتا ہے۔
ایسی خواتین جو فولاد کی کمی کا شکار رہتی ہیں، انہیں باجرا مختلف شکلوں میں کھانا چاہیے۔ انہیں فولاد کے ضمیمے کھانے کی بجائے باجرے کی روٹی کھانی چاہیے۔ اس طرح سے صرف باجرے کی 160 گرام مقدار انہیں70 فی صد فولاد مہیا کرسکتی ہے۔ باجرا کھانے سے18 برس سے 45 برس تک کی خواتین کو زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔160گرام کی مقدار میں باجرا کھانے سے ایسی خواتین کی روزانہ فولاد کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خواتین کو بچوں سے زیادہ فولاد کی ضرورت ہوتی ہے۔
شاہد حسین

٭…٭…٭