
دودھ ایک لطیف اور زود ہضم غذا ہے جس میں (Protein) لحمیات،(Fats)شحمی، اور(Carbohydrates) نشاستہ دار غذا اور اکثرمعدنی نمکیات اور ان جیسے سبھی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ دودھ میں کیلشیم، پروٹین، وٹامن (اے، کے اور بی 12)، امائنو ایسڈز، فائبرز، سوڈیم اور دیگر خصوصیات کے حامل اجزاء شامل ہوتے ہیں جو جسم کو توانائی بخشنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
یوں تو کہا جاتا ہے کہ صبح ناشتے میں دودھ پینا چاہیے دن بھر کی قوت مدافعت کو برقرار رکھتا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو 1 کپ دودھ پینے کے بھی بے شمار فوائد ہیں، جن میں سے چند حسب ذیل ہیں:
پرسکون نیند
آج کل معمر افراد سمیت نوجوانوں کو بھی نیند نہ آنے کا مسئلہ درپیش ہے، جس سے ان کی صحت متاثر ہو جاتی ہے، تھکن جلد ہوجاتی ہے اور دن بھر جسم سستی کا شکار رہتا ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق دودھ میں Tryptophan نامی ایسے امائنو ایسڈز پائے جاتے ہیں جو رات کو پرسکون نیند کے حصول میں مددگار ثابت ہوتے ہیں لہٰذا شام کو ایک گلاس نیم گرم دودھ پینے سے بہترین نیند آتی ہے۔ جس سے صبح اٹھ کر موڈ بھی خوشگوار رہتا ہے اور صحت میں بہتری بھی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دودھ جسم میں میلا ٹونن کی مقدار کو بھی بڑھاتا ہے جو ایک ایساہارمون ہے جس کے ذریعے پرسکون اور گہری نیند آتی ہے۔ اس سے قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ پورا دن تھکن محسوس نہیں ہوتی ۔
زائد از مقدار تیزابیت معدہ کے لئے مفید
اگر آپ کو قبض یا تیزابیت کی شکایت ہے تو جلن کی حالت میں نصف کپ دودھ ضرور پئیں، اور اگر عادی تیزابیت معدہ یا زیادہ بنتی ہو تو اس سے نہ صرف نظامِ ہضم تیزی سے کام کرتا ہے بلکہ یہ سینے کی جلن اور معدے کی ایسی خرابی کو بھی درست کرتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی
دودھ میں وافر مقدار میں کیلشیم پایا جاتا ہے جو کہ ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے مفید ثابت ہوا ہے۔ رات کو ایک کپ نیم گرم دودھ پینے سے جسم میں کیلشیم کا اضافہ ہوتا ہے جس سے ہڈیاں پہلے سے زیادہ طاقتور اور مضبوط ہوجاتی ہیں۔ اس طرح یہ جوڑوں اور پٹھوں کا درد ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
ذیابیطس کے مرض میں مفید
ذیابیطس کے مریضوں کی ہڈیاں کمزوری کا شکار ہوجاتی ہیں، جس سے انہیں کمزوری اور نقاہت کا احساس ہوتا ہے، ایسے میں رات میں ایک کپ نیم گرم دودھ پینا صحت کے لیے بہتر ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اس میں چینی یا کسی ایسی چیز کا استعمال نہ کیا جائے، جس میں مٹھاس ہو۔
جلد اور بالوں کا محافظ
رات کو ایک کپ دودھ پینا خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ دودھ میں وافر مقدار میں موجود لحمیات جلد کو دلکش بنانے کے ساتھ ساتھ بالوں کی چمک بھی بڑھاتے ہیں۔

بھینس کا دودھ
یہ مقوی بدن و باہ ہے، اسے جوش دے کر پینا بہتر ہوتا ہے۔ یہ خون کے بعض اہم اجزاء پیدا کرتا ہے۔دماغی کام کرنے والوں کے لئے بھینس کا دودھ مفید نہیں ہوتا۔ یہ بلغم پیدا کرتا ہے اس لیے بلغمی مزاج کے حامل حضرات کو دودھ میں الائچی، چھوہارے یا دارچینی ابال کر پینا چاہیے۔ اگر جانور کے تھنوں سے براہ راست دودھ پیا جائے تو وہ بہت ہی فائدہ مند ہوتا ہے بشرطیکہ یہ عمل حفظان صحت کے اصولوں سے مطابقت رکھتا ہو۔دودھ پینے کا وقت سوتے وقت کی بجائے شام پانچ چھ بجے یا پھر صبح کا ہے کیونکہ سوتے وقت کا دودھ پینا پوری طرح ہضم نہیں ہوتا علاوہ ازیں نوجوانوں میںکئی دیگر مسائل کا موجب بھی بنتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ احتیاط بھی ضروری ہے کہ اسے بہت زیادہ جوش دے کر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
گائے کا دودھ
گائے کا دودھ مقابلتاً زود ہضم اور کثیرالغذا ہے۔ یہ چہرے کا رنگ نکھارتا اور سدے کھولتا ہے، دماغ کو طاقت دیتا ہے، یہ مقویٔ قلب اور مؤلد خون ہے۔ چوٹ لگنے کی صورت میں گرم دودھ اور ہلدی ملاکر استعمال کرنابے حد مفید ہے۔ گائے کے دودھ میں چونکہ نمکیات کم مگر پنیر اور روغنی اجزاء نسبتاً زیادہ ہوتے ہیں لہٰذا یہ اتنا نقصان دہ نہیں ہے۔ قد بڑھانے کے عمل میں جو پروٹین درکار ہوتے ہیں جس میں ایک کیمیائی مادہ لائی سین ہوتا ہے وہ گائے کے دودھ میں سب سے زیادہ پایا جاتا ہے۔ اس کی مقدار دودھ کے اندر 7.61 فیصد ہوتی ہے۔ دماغی کام کرنے والوں کے لئے گائے کا دودھ آدھالٹر روزانہ استعمال کرنا بے حد مفید ہے۔ یہ آنکھوں کی بینائی کو تیز کرتا ہے اس لئے کہ اس میں وٹامن اے اور ڈی مقابلتاً زیادہ ہوتے ہیں۔ انسانی بال، ناخن، دانت اور آنکھوں کو بہتر حالت میں رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ایک گلاس روزانہ گائے کا دودھ استعمال کیا جائے۔
بکری کا دودھ
بکری کے دودھ سے جسم کو طاقت ملتی ،قوت ہاضمہ میں اضافہ ہوتا اوربھوک کھل کر لگتی ہے ،بچوں کو دست اور قے کے عارضہ کے دوران بھی بکری کا دودھ دیا جا سکتا ہے۔ یہ دودھ لطافت کا حامل ہے ۔ یہ چہرے کا رنگ نکھارتا ہے۔ ، کتیرا گوند کے ہمراہ پینے سے پھیپھڑوں کے زخم ٹھیک ہوتے ہیں۔ یہ دودھ گرم مزاج کے حاملین کے لئے بے حد مفید ہے۔ اسے پینے سے جسم کی جلد ملائم اور خوبصورت ہو جاتی ہے اور خاص طور پر عورتوں کے حسن کی حفاظت کے لئے تو یہ ایک قدرتی تحفہ ہے۔ چہرے کی چھائیوں اور مہاسوں کو دور کرنے کے لئے بھی بکری کا دودھ بہت مفید ہے۔ اصلاح خون کے لئے بکری کا دودھ تمام جانوروں کے دودھ سے اول نمبر ہے۔ اس دودھ میں فولاد کی اچھی خاصی مقدار ہوتی ہے اور یہ دمہ کے مرض میں بالخصوص فائدہ دیتا ہے۔ پیٹ کی جملہ خرابیوں کو دورکرتا اوراسہال کو روکتا ہے۔ اگر گلے کی خرابی یا حلق میں ورم ہو تو نیم گرم دودھ کو شہد ملا کر چسکیاں لے کر پینابے حد مفید ہے۔ گرم گرم تازہ دودھ پیشاب کی رکاوٹ بھی دور کرتا ہے۔
اونٹنی کا دودھ
طبی اعتبار سے اونٹنی کا دودھ بے شمار فوائد کا حامل ہے۔ اس دودھ میں وٹامن سی کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔ ذیا بیطس کے مریضوں کے لئے اونٹنی کا دودھ قدرت کی جانب سے عطا کردہ کسی انمول تحفے سے کم نہیں کیوں کہ اس میں انسولین کی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔انسولین ایک ایسا ہارمون ہے جو ذیابیطس کے مریضوں میں کم مقدار میں بنتا ہے اور انہیں یہ دوائیوں کی شکل میں لینا پڑتا ہے۔ معروف حدیث نبویؐ میں مذکور واقعہ کی رو سے جگر کے امراض(بالخصوص استسقاء) میں اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔

٭…٭…٭