مولی: سردیوں کی بہترین سبزی

مولی کا نباتاتی نامRephanus sativusہے اور سرسوں کی فیملی(Brassicaceae) سے اس کا تعلق ہے۔ انگریزی میں اسے Radishکہتے ہیں۔Radish کا لفظ لاطینی نام Radix سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے’’جڑ‘‘۔ مولی کا پودا تین فٹ تک لمبا ہوتا ہے ، مولی اس کی جڑ ہے ۔ اس کے پتے ، پھلیاں اور بیج بھی غذائی و ادویاتی طور پر استعمال ہوتے ہیں۔مولی کی پھلیوں(Pods) کو مونگرے کہتے ہیں ۔پختہ ہونے پر ان میں سے سرخ سیاہی مائل بیج نکلتے ہیں جو عام طورپر ’’تخم ترب‘‘ کے نام سے مارکیٹ میں ملتے ہیں۔ مولی کو بطور سلاد، پکا کر یا اچار بنا کر کھایا جاتا ہے۔

مولی کی اقسام

مولی کی شکل ، حجم اور رنگت کے لحاظ سے کئی اقسام ہیں۔ہمارے ہاں عام طور پر سفید مولی کھانے میں استعمال ہوتی ہے جو بڑی ، لمبی اور گاجر کی شکل جیسی ہوتی ہے ۔لال مولی بھی ملتی ہے جس کی شکل گول اور جلد کی رنگت لال اور سفید ہوتی ہے۔کالے رنگ کی مولی بھی پائی جاتی ہے جس کی شکل شلجم جیسی اور رنگت بھدی سی سیاہ(Dull black) یا گہری بھوری ہوتی ہے۔لیکن کاٹنے پر گودا سفید رنگ کا نکلتا ہے ۔ اس کا ذائقہ خاصا تیز ہوتا ہے۔

لال مولی میں سیلی کون(Silicon)اور کالی مولی میں سلفر کی مقدار باقی اقسام سے زیادہ ہوتی ہے ۔ تاریخ دانوں کے مطابق مولی جنوبی ایشیاء میں پائی جاتی تھی۔مصر میں اسے2780 ق م میں کاشت کیا گیا ۔ شروع میں کاشت کی گئی مولی کالے رنگ کی تھی، اس کے بعد سفید اور بعد میں سرخ مولی کی کاشت 17ویں صدی میں کی گئی ۔ یونانی ماہر طبAndrocydesا(چار سو سال قبل مسیح )اپنے مریضوں کو زہر کی سمیت (Intoxication) سے بچنے کے لئے مولی کھانا تجویز کرتا تھا۔

مولی کا ذائقہ تیز شوریت مائل ( اساسی) ہوتا ہے۔ اس میں پائے جانے والے کیمیائی مرکبات(Glucosinolates) اور انزائم(Myrosinase) چبانے پر مل کر مرکب Allyl-isothiocyanatesبناتے ہیں جو مولی کے تیز چبھنے والے ذائقے کی وجہ سے ہیں۔مولی کی کچھ اقسام کو صرف تیل حاصل کرنے کے لئے اگایا جاتا ہے انہیں Oilseed radishes کہتے ہیں۔

مولی میں موجود کیمیائی اجزاء

توانائی 16     سوڈیم 39ملی گرام    نشاستہ دار اجزاء 3.4گرام
پوٹاشیم 233ملی گرام    پروٹین 0.68گرام   کیلشیم 25ملی گرام
غذائی ریشہ 1.6گرام    کاپر 0.05ملی گرام   فولیٹ 25مائیکرو گرام
فولاد 0.34ملی گرام    نایا سین 0.254ملی گرام   میگنیشیم 10ملی گرام
پائیری ڈوکسین 0.071ملی گرام   مینگنیز 0.069ملی گرام
رائبو فلاوین 0.39ملی گرام 7نبسپ؛ زنک 0.28ملی گرام  وٹامن اے 7آئی یو بر
بیٹا کیروٹین 4مائیکرو گرام    وٹامن سی 14.8ملی گرام   لیوٹین زینتھین 10مائیکرو گرام   وٹامن کے 1.3مائیکروگرام

٭…مولی کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کم کرتا ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم پایا جاتا ہے۔
٭… مولی میں موجود سلفر کے مرکبات جگر اور پتہ کے افعال کو صحت مند اور نظام ہضم کو بہتر بناتے ہیں۔
٭…مولی کھانے سے وزن نہیں بڑھتا۔
٭… کالی مولی کا جوس کولیسٹرول کم کرتا ہے۔
٭… اس میں کم کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
٭… وٹامن سی ، فولک ایسڈ اور
Anthocyanins سے بھرپور مولی کئی اقسام کے کینسر کو ٹھیک کرنے میں معاون ہے خاص طور پر قولون ، گردہ ، آنتوں ، معدہ اور منہ کے کینسر میں۔ اس میں دافع سمیت (Detoxifier)خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
٭… مادوں کو جمع ہونے سے روکتی ہے بھوک بڑھاتی ہے۔
٭…مولی کا رس گردے کی پتھری کو توڑنے میں مدد دیتا ہے ۔
٭…گلائی سمیک انڈیکس کم ہونے کی وجہ سے مریضان ذیابیطس بھی اسے کھاسکتے ہیں۔
٭… قبض ہونے سے محفوظ رکھتی ہے ،بواسیر ٹھیک کرتی ہے۔
٭…پیشاب آور ہے، اس کا جوس پیشاب کی جلن اور پیشاب والی نالی کی سوجن کو ٹھیک کرتا ہے۔
٭… سینے کی جکڑن (Congestion)کو ختم کرتی ہے۔ سانس کی بیماریاں جیسے دمہ ، برونکائٹس وغیرہ کو ٹھیک کرتی ہے۔
٭…گلے کی خراش، کھانسی اور سانس کی بیماریوں کے لئے ایک چمچ مولی کا جوس اور ایک چمچ شہد اور تھوڑا سا Rock salt ملا کردن میں تین بار استعمال کرنا مفید ہے۔
٭… حشرات کے کاٹنے کی صورت میں اس کا جوس متاثرہ جلد پر لگانا درد اور سوجن کو کم کرتا ہے کیونکہ اس میں دافع سوزش(Anti.inflammatory) خوبیاں پائی جاتی ہیں۔

طور فیس پیک استعمال

٭… مولی کو چہرے پر بطور فیس پیک بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔یہ جلد کو تازگی دیتا ہے کیونکہ اس میں وٹامن سی ، فاسفورس، زنک اور وٹامن بی پائے جاتے ہیں۔یہ جلد میں خراش(Reshes)، خشکی اور کھردرا پن وغیرہ کو دور کرتا ہے۔
٭…زہریلے اثرات کو دور کرنا (Detoxifying) اور دافع کینسر (Anticarcinogenic) خوبیوں کی وجہ سے مولی کا استعمال پھلبہری کے علاج میں بھی اضافی طور پر بیرونی استعمال کے طور پر معاونت کرتا ہے۔
٭… مولی کو کھانا کھانے کے بعد کھانا بہتر ہے۔

مولی کے پتے

پتوں میں پیشاب آور، سکروی کو ختم کرنے والی اور قبض کشاء خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ پتوں کو بطور سلاد یا پکا کر کھایا جاتا ہے ۔ ان میں کیلشیم ، فاسفورس، وٹامن سی اور پروٹین مولی کے مقابلے میں زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ پتوں کا ایکسٹریکٹ قبض کشاء ہے۔معدہ اور انتڑیوں کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔مولی کے پتوں کے جوس کو یرقان کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔قرابا دینی ادویات میں اس کے تخم کا استعمال کیا جاتا ہے۔

دیبا جاوید

٭…٭…٭

مولی: سردیوں کی بہترین سبزی
Tagged on:                         

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *