Phal aurr Sabziya

آج کی سائنسی دنیا میں جہاں انسان کو بہت سی سہولتیں حاصل ہیں ، وہاں اس کو ایک مصروف ترین زندگی بھی ملی ہے جس نے اسے ہائپر ٹینشن، ہائی کولیسٹرول ،بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے تحفے دیئے ہیں ۔ یہ تحفے ذہنی دبائو کا نتیجہ ہیں جن میں آج کا انسان رہ رہا ہے ۔ اور یہ ذہنی دبائو معاشی تگ ودو معیار زندگی بڑھانے کی دوڑ اور زیادہ سے زیادہ پالینے کی آرزو کا شاخسانہ ہے ۔ یہ دبائو ، یہ دوڑ اور یہ تگ ودو اب ختم ہونے والی نہیں ہے تو کیوں نہ اس کا توڑ دریافت کیا جائے؟ اس کا توڑ صحت مند غذا لینے میں مضمر ہے جو مخصوص پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل ہونی چاہیے۔

جامن

جامن ایک سادہ سا پھل ہے مگر اپنے دامن میں صحت کے متعدد فوائد سمیٹے ہوئے ہے ۔ اس کا استعمال آپ کو ذیابیطس پر قابو پانے ، کولیسٹرول کو کم کرنے ، نظام ہضم کو درست رکھنے ، بصارت کو بہتر بنانے اور جلد کو چکنی و ہموار رکھنے میں بہت معاون ہے۔ اس میں آپ کو پروٹین، کاربوہائیڈریٹس ، کیلشیم ، فولاد، وٹامن بی اور سی ، معدنیات ، میگنیشیم ، پوٹاشیم ، گلو کوز ، فرکٹوز، ریشہ داراور مانع تکسید مواد(Antioxidants) اجزاء بھر پور ملیں گے۔

سیب

یہ مثل مشہور ہے کہ روزانہ ایک سیب کھائیے اور ڈاکٹر کو دور رکھیئے (An Apple a day, keeps the doctor away) اب سائنس دانوں نے ثابت کیا ہے کہ سیب کس طرح انسان کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد گار ہے ۔

یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا میں کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روزانہ ایک سیب کھانے سے انسانی زندگی کے( قطع نظر حادثاتی صورت کے) امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات 35فیصدکم ہوجاتے ہیں ۔ اس تحقیق میں 1456 افراد جن کی عمریں 70سال یا اس سے کچھ زیادہ تھیں کو پندرہ سال تک زیر تحقیق رکھا گیا ۔ ان افراد کو ایک سوالنامہ دیا گیا جسے وہ پر کرتے رہے ، ان سوالناموں کے مطالعے سے محققین پر منکشف ہوا کہ سیب کے استعمال نے ان کی صحت پر اچھے اثرات مرتب کئے ۔ محققین نے اس کی وجہ یہ بتائی ہے کہ سیب میں فلیوو نائیڈز (Flavonoids) اور ریشہ (Fiber)وافر مقدار ہوتا ہے جو رگوں کی سختی کو کم اور کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرکے بلڈ پریشر کو نارمل رکھتا ہے اور سرطان کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

اس تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جوناتھن ہوج سن (Dr.Jonathan Hodgson)کہتے ہیں کہ سیب میں موجود فلیونائیڈز اور ریشہ جلد تک پہنچ کر اس کو جھریوں سے پاک اور ملائم بناتے ہیں ۔

کیلا

جامن کی طرح کیلا بھی ایک عام پھل ہے ۔ یہ اپنے دامن میں پوٹاشیم کا ایساخزانہ سمیٹے ہوئے ہے جو صحت مند قلب کی ضمانت مہیا کرتا ہے ۔ اب ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کیلا آنکھوں کے لئے بھی مفید ہے اور بصارت کی حفاظت کرتا ہے یہاں تک کہ اگر اس کا مستقل استعمال رکھا جائے تو اندھے پن سے بھی بچاتا ہے ۔ اس پھل میں ایک حیاتی کیمیا(Carotenoid) وافر مقدار میں ہوتا ہے جو ایک نامیاتی روغن (Organic pigment) ہے اور یہ روغن انسانی جگر میں پہنچ کر وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے جب کہ وٹامن اے آنکھوں کی بینائی اور امراض بصارت کے لئے اکسیر تسلیم کیا جاتا ہے۔

یہ تحقیق امریکن کیمیکل سوسائٹی کے جریدے ”ایگری کلچرل اینڈ فوڈ کیمسٹری” میں شائع ہوئی ہے ۔ماہر چشم ڈاکٹر ڈیوڈ الامبی(Dr.David Allamby) کہتے ہیں: ” یہ تحقیق پوری دنیا میں لوگوں میں وٹامن اے کی کمی کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔ ہمیں اس تحقیق کے محققین کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے ہمیں وٹامن اے کے ایک سستے خزانے سے آگاہ کیا ہے۔”

محققین کے مطابق چونکہ کیلا وٹامن اے کا حامل ہے اس لئے اس میں یہ خصوصیات ہے کہ یہ بینائی کی کمی اور اندھے پن کو روکنے میں بہت معاون ہے جو ترقی پذیر ممالک میں عام ہے اور بڑی عمر کے لوگوں سے زیادہ نوجوان نسل کو اس کا سامنا ہے۔ آج کل بچے اور نوجوان کمپیوٹر اور ویڈیو گیم میں اپنی بینائی کو زیادہ استعمال کرتے ہیں مزید برآں وہ سلم رہنے کے لئے دودھ ، انڈوں اور کلیجی کا استعمال کم کرتے ہیں جن میں وٹامن اے ہوتا ہے ۔ ان کے لئے کیلا ایک بہترین انتخاب ہے۔

کڑوی سبزیاں

ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کڑوی سبزیاں مثلاً کریلا ، مولی اور گوار کی پھلی صحت کے لئے بہت مفید ہیں ۔ یہ ہاضمے کے رس (Juices) اور لعاب دہن میں اضافہ کرتی ہے ۔ لعاب دہن بھی ہاضمے میں مدد دیتا ہے ۔ اس لئے کھانا چبا کر کھانے کی ہدایت کی جاتی ہے ۔ کڑوی سبزیوں میں حیاتین اے ، سی ، ای اور کے ، فولاد ، کیلشیم ، اور میگنیشیم جیسی اہم معدنیات اور ریشہ (Fiber) وافر مقدار میں ہوتے ہیں ۔ یہ مانع تکسید (antioxidants) او رنباتی قوت بخش غذا (Phytonutrient) کی حامل ہوتی ہیں ۔ اس لئے کولیسٹرول اور ہارمونز کو متوازن رکھنے اور خون سے سمیات کو خارج کرنے میں جگر کی مدد کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ انگور ، چیریز ، لونگ ، ادرک ، اور لہسن میں درد کش خصوصیات پائی جاتی ہیں اور یہ نہ صرف درد کو رفع کرتے ہیں بلکہ درد کے نتیجے میں مجروح ہونے والے خلیات کی مرمت بھی کرتے ہیں۔ روزانہ ایک کپ کے برابر انگور کھانے سے کمر کے درد کو افاقہ ملتا ہے ۔ انگور اور چیریز میں موجود غذائی اجزاء دوران خون میں اضافہ کرتے ہیں جس کے نتیجے میں کمر کا درد ختم ہوجاتا ہے ۔ درد ختم کرنے میں لہسن اور لونگ کا استعمال بھی صدیوں سے کیا جارہا ہے۔ادرک عضلاتی اور جوڑوںکا درد رفع کرنے میں گھریلو نسخوں کا اہم جزو ہوتا ہے ۔ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ادرک اعضاء کی سوجن اور سختی کو بھی کم کرتا ہے ۔ دانت کے درد کو کم کرنے میں لونگ اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں ۔ درد والے دانت کے نیچے لونگ رکھنے سے درد کو کافی آرام ملتا ہے۔

ایک اور نئی تحقیق ، جو کینیڈا کی میک ماسٹر یونیورسٹی (Mc Master University) میں کی گئی ہے ، میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پھل او رسبزیاں ذہن اور یادداشت کو تیز کرتی ہیں ۔ محققین کے مطابق پھلوں، ہری سبزیوں ، خشک میوئوں اور مچھلی پر مشتمل خوراک نہ صرف انسانی جسم بلکہ دماغ کو بھی تقویت دیتی ہے ۔ تاہم متوازن غذا کے لئے ضروری ہے کہ خوراک میں اعتدال کے ساتھ کچھ سرخ گوشت بھی شامل ہونا چاہیے۔

پانچ سال کی مدت پر پھیلی ہوئی اس تحقیق میں محققین نے چالیس ممالک کے 27 ہزار افراد پر تحقیق کی جن کی عمریں پچاس سال اور اس سے زیادہ تھیں۔ تحقیق کے نتیجے میں محققین پر منکشف ہوا کہ درمیانی عمر میں لوگ جس قسم کی خوراک لیتے ہیں وہ ان کے دماغ کی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے اور اس عمر میں دماغ اور خوراک کا تعلق زیادہ بڑھ جاتا ہے ۔ متوازن غذا ا س عمر میں بیمار پڑنے کا تناسب بھی 24فیصد کم کردیتی ہے ۔ تحقیق کے سربراہ Professor Dr. Andrew Smith نے تجویز کیا ہے کہ جیسے ہی عمر بڑھنے لگے ہر شخص کو متوازن غذا اور صحت مند رویوں کو اپنا لینا چاہیے ۔ یہ دونوں چیزیں ذہن اور یادداشت پر مثبت اثر ڈالتی ہیں۔

قارئین کرام! پھلوں ، سبزیوں اور گریوں ( خشک میوہ جات) کا مستقل استعمال ہر اعتبار سے صحت انسانی کے لئے مفید تر ہے۔ جس کا تجربہ انسان صدیوں سے کرتا چلا آرہا ہے ۔ ان تجربات کی بنیاد پر اس نے یہ مثل موزوں کی:” ایک انار سو بیمار” یعنی انار سو بیماروں میں فائدہ بخش ہے ۔ لیکن اب طبی سائنس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ انار کا رس جسم انسانی میں پہنچ کر صحت انسانی کی کیونکر بہتری کے لئے کام کرتا ہے ۔ طبی سائنس تحقیق و تجربات سے پھلوں ، سبزیوں اور بیجوں کی شفائی قوت کو اب سائنسی اعتبار سے ثابت کررہی ہے۔

پھلوں اور سبزیوں کا صحت بخش استعمال
Tagged on:             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *