oranges

نارنگی رنگ کا گول چمک دار پھل مالٹا جو کہ اپنی لذت میں بے مثل ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی افادیت میں بھی لاثانی ہے، قدرت نے اسے بے پناہ خصوصیات سے نوازا ہے۔

یہ کم وبیش 130ممالک میں کاشت کیا جاتا ہے ۔ دنیا بھر میں اس کی سالانہ پیداوار 120ملین ٹن ہے اور اس کی تجارت سے تقریباً 105بلین ڈالر کمائے جاتے ہیں۔ اس کا سدا بہار پودا10-9 میٹر لمبا ہوتا ہے جس کے پتے10-4سینٹی میٹر ہوتے ہیں۔ پھول سفید اور پھل سرخی مائل زرد ہوتا ہے ۔ اس کا ذائقہ ترشی لئے ہوئے شیریں ہوتا ہے اور سردیوں میں یہ پھل بہت پسند یدگی سے استعمال کیا جاتا ہے۔

خوش شکل اور خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے بے شمار فوائد بھی ہیں۔ یہ مزاجاً سرد تر ہے جبکہ اس کا چھلکا گرم خشک ہے ۔ مصلح کے طور پر اس کے ہمراہ نمک کو استعمال کیا جاتا ہے۔

Citrus Sinensi سٹرس سائنینسی کے نام سے جانا جانے والا یہ پھل مفرح تاثیر رکھتا ہے ۔ خون و صفرا ء کی حدت کو زائل کرتا ہے ۔ مسہل صفراء ہے ۔ اس میں موجود لیمونین خون میں کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتا ہے ۔ اس میں موجود پولی میتھو کسیلیڈڈ فلیوون (PMFs)نامی اجزاء کولیسٹرول کی پیدائش کو روکتے ہیں۔ اس طرح یہ کولیسٹرول کو دوہرے ردعمل سے گھٹاتا ہے۔ تجربے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مالٹے کے چھلکے کا سفوف ایک چمچ روزانہ ایک ماہ تک استعمال کیا جائے تو کولیسٹرول کی مقدار میں واضح کمی ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ خون میں موجود مضر صحت جزو مغلظ دموی ہوموسیسٹین (Homocystein) جو کہ حیاتین کی خرابی سے پیدا ہوتا ہے اور شریانوں کو نقصان پہنچا کر ان میں خون کے لوتھڑے (Clots) بناتا ہے، مالٹے کا استعمال اس کی مقدار میں بھی کمی کا باعث بنتا ہے۔ اس طرح یہ بلند فشار خون اور امراضِ قلب سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ مزید برآںجگر کے خامروں کی پیداوار بڑھا کر ان کے افعال کو بہتر بناتا ہے ۔

یہ امراض گردہ و مثانہ میں بھی مفید ہے۔ اس میں موجود جزو سٹرال(Citral) اس ضمن میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مدر ہونے کے ساتھ ساتھ یہ گردہ کی پتھری کو بھی توڑتا ہے۔

برطانیہ کے ایک غذائی جریدے کے مطابق مالٹے کا 500ملی لٹر جوس اگر روز استعمال کیا جائے تو پیشاب کی Ph Value بہتر ہوتی ہے جو کہ پتھری بننے کے امکانات کو کم کردیتی ہے۔ عام مشاہدے کے مطابق طب جدید کے ماہرین گردہ و مثانہ آج کل اس جزو Citralکے ساشے کا استعمال التہاب مثانہ کے مریضوں میں اولین ترجیح کے ساتھ کرواتے ہیں۔

اس کا استعمال معدے کی سوزش کو زائل کرتا ہے۔ اپنی قاتل جراثیم (Antibacterial) خصوصیت کی وجہ سے یہ معدے میں زخم پیدا کرنے والے جراثیم کو بھی ختم کرتا ہے ۔مالٹے کے چھلکے کا استعمال کرم شکم کو ہلاک کرتا ہے ۔ نیز یہ چہرے کے دانوں کے لیے بھی مفید ہے۔

مالٹے کا روغن جلد پر استعمال کی جانے والی کریموں کا بہترین نعم البدل ہے ۔ یہ رنگت کو بھی بہتر کرتا ہے اور جلد کو خشکی اور دانوں سے بھی بچاتا ہے ۔

اروما تھراپی (خوشبو سے علاج) کے ماہرین اس کے روغن کو مسکن کے طور پر استعمال کرواتے ہیں۔

چوہوں پر کی جانے والی ایک دلچسپ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مالٹے میں موجود فلیو ونائڈز (Flovoniods) مرضِ ذیابیطس کے خلاف لڑنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ یہ نشاستہ کویک دم گلوکوز میں بدلنے سے روکتے ہیں۔ انسو لین کی پیداوار کو بڑھاتے ہیں اور لبلبہ کے خراب خلیات B-cellsکی مرمت میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔

غذائی اعتبار سے بھی مالٹا بہترین پھل ہے ۔اس میں فائبر کی کثیر مقدار موٹاپے کے علاوہ آنتوں کو مختلف امراض سے بھی بچاتی ہے۔ وٹامن سی کی مقدار روزانہ غذائی ضرورت کا 116 فیصد ہے جوکہ آنکھوں کے پردوں کے لئے نہایت مفید ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن بی کی کثیر مقدار بھی اس میں موجود ہے ۔ا س کا دوکپ جوس دن بھر کی کیلشیم کی ضرورت کو پورا کردیتا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ یہ پوٹاشیم ، میگنیشیم اور آئرن کا بھی خزانہ ہے۔

طبیبہ شانزہ شہزاد

نارنگی (مالٹے) کے ڈھیروں استعمالات
Tagged on:                     

One thought on “نارنگی (مالٹے) کے ڈھیروں استعمالات

  • April 13, 2020 at 10:09 am
    Permalink

    Good work. Keep it up

    Reply

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *