Editor-in-Chief

11اگست 1953ء کو لائل پور(فیصل آباد) میں پیدائش ہوئی۔ والد گرامی مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف رحمتہ اللہ علیہ نام وَر دینی قائد ، ممتاز صحافی و مصنف ، دست شفا رکھنے والے طبیب و معالج ، شہرہ آفاق ماہر تعلیم ، مقرر و خطیب ، مبلغ و داعی اور قومی وملی درد رکھنے والی شخصیت تھے۔
ڈاکٹر زاہد اشرف نے ابتدائی تعلیم فیصل آباد کے مقامی سکولوں میں حاصل کی۔ جامعہ تعلیمات اسلامیہ ، فیصل آباد میں آٹھ سالہ دینی تعلیم مکمل کرکے شہادة الفضیلة( موجودہ شہادة العالمیة۔ مساوی ایم اے عربی ، ایم اے اسلامیات ) حاصل کی۔ جامعہ طبیہ اسلامیہ فیصل آباد سے فاضل الطب والجراحت کا چار سالہ کورس کیا اور طبابت کی سند نیشنل کونسل برائے طب اسلام آبادسے حاصل کی ۔ بی اے اور ایم اے (انگریزی) گورنمنٹ کالج ( موجودہ جی سی یونیورسٹی فیصل آباد) سے کیا ۔ ایم اے ( عربی) اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں پنجاب یونیورسٹی سے حاصل کیں۔
ڈاکٹر زاہد اشرف کا تعلیمی کیریئر بہت شان دار رہا ۔ ایف اے میں سلور میڈل اور بی اے میں دو گولڈ میڈل حاصل کئے ۔سمیسٹر سسٹم کے تحت گورنمنٹ کالج فیصل آباد سے ایم اے (انگریزی) میں کالج میں پہلی پوزیشن حاصل کی ۔ ایم اے عربی کے امتحان میں پنجاب یونیورسٹی کو ٹاپ کیااور گولڈ میڈل و سلور میڈل حاصل کئے۔ آپ کی پی ایچ ڈی دنیا بھر کے نام وَر ترین طبیب بوعلی سینا کی عظیم الشان کتاب القانون فی الطب کے بارے میں ہے۔ طب کے اس انسائیکلو پیڈیا اور مسلمانوں کے اس عظیم ورثے پر پاکستان بھر میں یہ پہلی پی ایچ ڈی ہے۔
شان دار تعلیمی کیریئر کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر زاہد اشرف نے ہم نصابی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا۔ایم اے انگریزی کے دوران گورنمنٹ کالج کے میگزین بیکن (روشنی) کے انگریزی حصے کے مدیر رہے۔مختلف تقریری مقابلوں اور کوئزپروگراموں میں حصہ لیا اور مختلف انعامات حاصل کئے۔ مزید برآں گورنمنٹ کالج فیصل آباد کی عریبک سوسائٹی جمعیة الدراسات العربیة کے 1975-76 سیشن کے صدر رہے۔
اعزازی لیکچرر کے طور پر دو سال تک گورنمنٹ کالج فیصل آباد میں ایم اے عربی کی کلاسز کو پڑھایا جبکہ قاضی انسٹی ٹیوٹ فیصل آباد میں ججز ، وکلاء ، علماء اور شعبہ تعلیم سے وابستہ حضرات کو عربی زبان کی تدریس کی اور انسٹی ٹیوٹ کی انتظامی ذمہ داریاں بحیثیت ڈائریکٹر ادا کیں۔1995ء سے 1999ء تک بطور پرنسپل سیرت پبلک سکول بھی انتظامی فرائض ادا کئے ۔
نشریاتی ، ابلاغی ، صحافتی ،تعلیمی اور طبی میدانوں میں سرگرمیوں کا دائرہ بہت وسیع ہے ۔1982ء سے اب تک ریڈیو پاکستان فیصل آباد اور ریڈیو پاکستان کے قومی نشریاتی رابطے پر 600سے زائد تقاریر کیں اور سیمینارز میں مقالات پڑھے۔ ان کا تعلق دینی ، طبی ، معاشرتی ، تہذیبی اور سیاسی موضوعات سے تھا۔ W.H.O ، N.I.H ، N.C.T، پاکستان طبی کانفرنس ، پاکستان ایسوسی ایشن آف ایسٹرن میڈیسن ، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور قرشی یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام منعقدہ ورکشاپس اور سیمینارز میں مختلف طبی موضوعات مثلاً طب نبویۖ، طبی تحقیق ، طبی دوا سازی کی صنعت : مسائل اور امکانات اور تاریخ طب پر تحقیقی مقالہ جات پڑھے اور لیکچرز دیئے۔ کئی ایک ایسی ورکشاپس میں بھی شرکت کی جن میں G.M.P،میڈیسن ایکٹ ، طبیہ کالجز کے نصاب اور طبی مفردات جیسے اہم عنوانات پر تفصیل سے غوروخوض کیا گیا اور مسودے تیار کئے گئے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں عربی میں ایک مقالہ بھی پڑھا۔
صحافت کے میدان میں گزشتہ 45سال سے مصروفِ عمل ہیں ۔ ماہنامہ المنبر فیصل آباد اور ماہنامہ راہنمائے صحت فیصل آباد کی ادارتی ذمہ دارایاں بحیثیت رکن ادارۂ تحریر، مدیر معاون ، مدیر اور مدیر اعلیٰ پچھلے 35برسوں سے ادا کی جارہی ہیں ۔ یہ دونوں رسالے اس وقت بھی ان کی ادارت میں شائع ہورہے ہیں اور اپنے معیار کے اعتبار سے دینی ، تعلیمی ، طبی اور قومی و ملی حلقوں میں بہت مقبول ہیں۔ا ن کے مضامین مختلف قومی اخبارات و رسائل میں تسلسل کے ساتھ شائع ہورہے ہیں۔
انہوں نے مختلف نام وَر قومی وملی اور طبی شخصیات کے بارے میں ضخیم اشاعتیں شائع کیں جن میں ماہنامہ راہ نمائے صحت کا شفاء الملک نمبر اور تذکار حکیم احمد سعید سلیمانی شامل ہیں جبکہ ماہنامہ المنبر کا شاہ فیصل نمبر ( عربی اور اردو میں) اور تذکار پروفیسر عبدالجبار شاکر شائع ہو کر قومی وملی حلقوں سے دادِ تحسین حاصل کرچکے ہیں ۔
مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف کے مضامین پر مشتمل تین کتابیں: 1۔رمضان : تعمیر سیرت کاموسم بہار 2۔یا عبادی 3۔لبیک وسعدیک
تدوین وترتیب کے بعد انہوں نے شائع کی ہیں۔مولانا مرحوم کی مزید کتباس وقت ان کے زیر تدوین ہیں اور ان شاء اللہ جلد زیور ِطبع سے آراستہ ہوجائیں گی۔
انہوں نے اشرف لیبارٹریز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے بانی کے بارے میں چار جلدوں پر مشتمل سلسلہ کتب کا آغاز” مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف: حیات و خدمات” کے نام سے کیا ہے۔ اس کی دو جلدیں شائع ہو چکی ہیں جبکہ باقی پر کام جاری ہے۔ڈاکٹر زاہد اشرف کی اپنی درج ذیل دو کتابیں بھی زیور طبع سے آراستہ ہو چکی ہیں:
1۔ تاریخ طب : عہد بہ عہد 2۔دعائے محرومی
طب نبویۖ کے مختلف موضوعات پر وہ علمی وتحقیقی کام جناب حکیم منصور العزیز کی معیت میں پچھلے پندرہ برس سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔یہ کام کتابچوں کی صورت میں شائع ہورہا ہے۔ اس ذخیرے کو اب کتابی شکل میں بھی شائع کیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر زاہد اشرف نے اسلامی ادباء کی عالم گیر تنظیم”عالمی ادب رابطہ عالم اسلامی” میں بھی بڑا فعال کردار ادا کیا ہے۔ وہ اس تنظیم کی فیصل آباد شاخ کے سیکرٹری رہے اور فیصل آباد میں کئی ایک قومی ادبی سیمینار کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا۔ بعد ازاں وہ اس تنظیم کے مرکزی سیکرٹری کے عہدے پر بھی کام کرتے رہے۔
ڈاکٹر زاہد اشرف اس وقت ڈائریکٹر اشرف لیبارٹریز ( پرائیویٹ) لمیٹڈ، مدیر اعلیٰ ماہنامہ المنبر، مدیر اعلیٰ ماہنامہ راہنمائے صحت، سینئر نائب صدر پاکستان طبی کانفرنس ، چیئرمین پاکستان طبی فارما سیوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن ، رکن بورڈ آف ٹرسٹیز عبدالرحیم اشرف ٹرسٹ اور صدر اسوہ ایجوکیشنل سوسائٹی کے طور پر اپنی ذمہ دارایاں ادا کررہے ہیں۔
پاکستان طبی کانفرنس کے پلیٹ فارم سے بحیثیت سینئر نائب صدر ،1996سے اب تک اطباء کے حقوق کے تحفظ ، ان کے مسائل کے حل جبکہ پاکستان طبی فارما سیوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ، نائب صدر ، وائس چیئرمین اور چیئرمین کے عہدوں پر کام کرتے ہوئے معیاری طبی دوا سازی کے فروغ و تحفظ اور طبی دوا سازی کے الگ قانون کی تشکیل کے لئے تیس سالہ ان تھک جدوجہد کی ہے اور کررہے ہیں۔
ڈاکٹر زاہد اشرف کے بیرونی درووں میں سعودی عرب ، مصر ، برطانیہ اور سپین کے دورے شامل ہیں۔1989ء میں سپین کے دورے میں اشرف لیبارٹریز ( پرائیویٹ) لمیٹڈ کو ملنے والا 15th International Award for the Best Trade Name وصول کیا ۔ دینی رسائل کے ایڈیٹرز پر مشتمل ایک صحافتی وفد کے ہمراہ 1985ء میں مصر کا دورہ کیا اور مختلف وزرائ، گورنر، شیخ الازھر اور مختلف مصری اخبارات کے ایڈیٹرز سے ملاقاتیں کیں۔
ڈاکٹر زاہد اشرف کے لئے صدر پاکستان جناب ممنون حسین نے ان کی طبی خدمات پر 14اگست 2015ء کو تمغہ امتیاز کا اعلان کیا جو 23مارچ 2016ء کو گورنر پنجاب جناب محمد رفیق رجوانہ نے گورنر ہائوس میں منعقدہ ایک تقریب میں انہیں عطا کیا۔
ڈاکٹر زاہد اشرف کو اردو ، عربی ، انگریزی اور پنجابی زبانوں میں مہارت حاصل ہے۔
Editor

پروفیسر حکیم منصور العزیز صاحب پرنسپل جامعہ طبیہ اسلامیہ نے فاضل طب والجراحت کی سند کے حصول کے لئے ابتدائی طبی تعلیم جامعہ طبیہ اسلامیہ فیصل آباد سے 1972-73 سے 1975 تک ۔بعد میں طبیہ کالج لاہور سے 1974 میں حاصل کی۔ آپ نے طالب علمی کا زمانہ بڑی سرگرمی سے گزارا ۔ ہر دوطبیہ کالجز میں سٹوڈنٹس یونین کے مرکزی عہدیدار رہے ۔ آپ 1973ء میں آل پاکستان طبیہ کالجز سٹوڈنٹس یونینز کونسل 1972-73 کے جنرل سیکرٹری بھی منتخب ہوئے۔1974ء میں آپ نے”بین الکلیاتی ” مباحثے میں گورنمنٹ کالج لاہور سے گولڈ میڈل بھی حاصل کیا، آپ 1990ء میں قومی طبی کونسل وزارت صحت حکومت پاکستان کے بھی ممبر مقرر ہوئے۔
طب کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے بطور لیکچرار اپنی طبی تعلیمی خدمات کا آغاز1975ء سے سند فراغت حاصل کرتے ہی کیا ۔1983 سے 1993ء تک اسسٹنٹ پروفیسر رہے اور 1994ء میں آپ کو پروفیسربنا دیا گیا ۔ آپ 1994ء سے تاحال جامعہ طبیہ اسلامیہ کے پرنسپل ہیں۔
– آپ کی خصوصی مہارت ابن سینا کی کتاب” القانون فی الطب” کی تدریس ہے ۔
– آپ 1978ء سے اشرف لیبارٹریز (پرائیویٹ) لمیٹڈمیں ”ریسرچ انچارج” اور ممبر مشاورتی بورڈ مطب اشرف کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
– آپ قومی طبی کونسل وزارت صحت حکومت پاکستان 1990 تا 1998 میں بالترتیب لیگل اینڈایکٹ کمپنی ، رجسٹریشن کمیٹی اورنصاب کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے بھی اپنے فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔
– آپ 1995 تا 1998 میں بین الاقوامی ادارہ صحت کے سفارشاتی گروپس میں بھی کام کرچکے ہیں۔ NCTکے فاضل ممبر کی حیثیت سے ایڈوائزری کمیٹیNCT تحقیقاتی کمیٹی ، فارما کوپیا اور امتحانی کمیٹی برائے قومی طبی کانفرنس میں کام کرتے رہے ہیں۔
– آپ نے ابن سینا کی کتاب ”القانون فی الطب” کو حواشی کے ساتھ شائع کیا اور ”العلامات فی الطب” نامی کتاب بھی تصنیف کی ہے۔
– آپ ماہنامہ راہنمائے صحت کے ایڈ یٹر ہیں ۔
– آپ ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر طبی لیکچربھی دیتے رہے ہیں ۔ آپ کو بفضل الٰہی حج میڈیکل مشن کے ممبر اور پھر ڈپٹی لیڈر ہونے کا بھی اعزاز بھی حاصل ہے ۔
– آپ کو طب کی بہترین خدمات پر PSAنے 2000کا طلائی تمغہ بھی عطا کیا۔