اس امر میں ذرہ برابر بھی شک نہیں کہ ہمارے ملک کا سارا نظام غیر عادلانہ رویوں پر مبنی ہے۔ اس نظام میں کہیں بھی عدل و انصاف کی فرماں روائی دکھلائی نہیں دیتی۔ سیاست و معیشت کے مراکز ہوں
غیر عادلانہ نظام

اس امر میں ذرہ برابر بھی شک نہیں کہ ہمارے ملک کا سارا نظام غیر عادلانہ رویوں پر مبنی ہے۔ اس نظام میں کہیں بھی عدل و انصاف کی فرماں روائی دکھلائی نہیں دیتی۔ سیاست و معیشت کے مراکز ہوں
اس وقت مہنگائی کا طوفانِ بلا خیز ملک کے غریب اور متوسط طبقے کی زندگی کو ناگفتہ بہ صورت حال سے دو چار کررہا ہے۔ ہر چیز کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور ہر نیا دن ان میں
انسانی وجود اللہ تعالیٰ کی صفت خلاقیت کا بے مثال مظہر ہے۔ یوں تو ان کی تخلیق کردہ کائنات میں ہر چیز ایک شاہ کار کی حیثیت رکھتی ہے، خواہ اس کا تعلق انفس وآفاق سے ہو یا نباتات و
اس وقت دنیا میں مختلف نظام ہائے طب رائج ہیں ۔ ان میں بہت سے ایسے ہیں جو مختلف علاقوں ، خطوں ، ممالک اور مناطق میں رائج رہے، رائج ہیں۔ ان کی ابتداء وہیں ہوئی، پھر تدریجاً ان کی
کسی بھی طریق علاج کے لئے جہاں اس کی تعلیم و تدریس اور تحقیق کے لئے بنائے گئے اداروں اور ان کے معیار کی اہمیت و وقعت ہوتی ہے، وہی اس کی دوا سازی کی صنعت بھی، اس طریق علاج
پاکستان کی حالیہ تاریخ کے بدترین سیلاب نے تباہی و بربادی کی ہول ناک داستانیں رقم کردیں۔ تین ،ساڑھے تین کروڑ کی آبادی اس سے براہ ِراست بری طرح متاثر ہوئی۔ ان کا متاع زیست ان سے چھن گیا ،
تاریخ انسانیت کی ایک اہم تر حقیقت یہ ہے کہ اقوام کے عروج و سربلندی اور ترقی میں تعلیم اور تربیت بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔کوئی قوم جتنی زیادہ تعلیم یافتہ ہوگی ، اس کی تربیت کے لئے وضع کردہ
لیلائے آزادی کا حصول فرد سے لے کر معاشرے تک اور طبقات سے لے کر اقوام و ملل تک کی تمنا اور خواہش ہی نہیں ہوتی ، وہ اس کے لئے ہر طرح کی جدوجہد کرتی ہیں، قربانیاں دیتی ہیں،
بے یقینی کا عفریت انسانی معاشروں کو کس طرح انفرادی و اجتماعی طور پر گھن کی طرح چاٹ کھاتا ہے اور کیسے ان کی جسمانی ، نفسیاتی اور معاشرتی و معاشی زندگی پر تباہ کن نتائج مرتب کرتا ہے ،
بظاہر یہ ایک محاورہ ہے ،لیکن درحقیقت اس میں عقل و دانائی کا ایک خزانہ پوشیدہ ہے۔ اس کی پشت پر صدیوں پر محیط انسانی تجربات موجود ہیں۔ وہ تجربات جو ہمیں بتلاتے ہیں کہ لِکُلِّ فَنٍّ رِجَالٌ ہر فن