موجودہ طبی کونسل کی پہلی کامیابی ____ لائق تبریک فیصلہ

یہ امر نہایت خوش آئند ہے کہ نئی قومی طبی کونسل نے اپنے دور کے آغاز میں ہی ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔ اگرچہ اس کامیابی کے لئے جدوجہد کا آغاز گزشتہ قومی طبی کونسل کے عہد میں ہو چکا تھا اور اس کے لئے اُس کونسل کے صدر جناب ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری ، جناب حکیم محمد احمد سلیمی اور ان کے رفقائے نے اَن تھک کوشش کی تھی لیکن موجودہ کونسل اور ان کے صدر جناب محمد احمد سلیمی لائق تبریک ہیں کہ انہوں نے گزشتہ کونسل کے شروع کردہ کاموں کو اولیت دی اور نہایت برق رفتاری سے ایک اہم مرحلے کو کامیابی سے سر لیا ہے۔ انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین کے ٹوٹیفیکیشن نمبرF7-1/2007-IBCC/Imp/170/02/2021 مورخہ 15نومبر2021ء کے مطابق کمیٹی نے متفقہ طور پر ایک نئے گروپ آف سٹڈیز کے طور پر فاضل طب و جراحت کی سکیم آف سٹڈیز کی منظوری دے دی ہے۔ اس کی رو سے طبیہ کالجز میں قومی طبی کونسل کے نئے نصاب کے مطابق پڑھنے والے طلبہ کو ایف ایس سی کے مساوی تسلیم کیا جائے گا۔

اصولی طور پر ایسے کام وقت گزرنے کے ساتھ ہوتے چلے جانے چاہئیں تھے، اس لئے کہ ترقی کا سفر کبھی نہیں رکتا، اسے جاری رہنا ہوتا ہے ورنہ انسانی معاشرہ زوال پذیر ہوتا چلا جائے گا اور علوم و فنون بے موت مارے جاتے رہیں گے۔1965 میں جب اطباء کی رجسٹریشن کے عمل کا آغاز ہو ا تو پالیسی سازوں کا وژن ایسا ہونا چاہیے تھا کہ تعلیم و تربیت ، نصاب سازی ، امتحانات ، تحقیق، رجسٹریشن، طبی طریق علاج کو نظام صحت کا حصہ بنانا ، اطباء کے لئے سرکاری ملازمتوں کے مواقع ، ان کے لئے سروس سٹرکچر، قومی اور بین الاقوامی سطح پر اس نظام کی ترویج ، طبی ادویات کے لئے طبی اصول و قواعد اور اساسات و مبادیات کی روشنی میں قوانین کی تشکیل ،یہ اور ان جیسے دیگر امور کے لئے ایسا طریق کار وضع کردیا جاتا اور ایسے ادارے معرض وجود میں لائے جاتے اور ان اداروں میں مخلص و دیانت اور قابل و اہل طبی ماہرین کا تعین کیا جاتا جو ان سب امور کی منصوبہ بندی کرتے، ضروری قوانین تشکیل دیتے اور ان کے منصفانہ نفاذ کے لئے سرگرم عمل رہتے۔ بدقسمتی سے ہمارے سارے ملکی نظام کی ابتری کے باعث ایسے ٹھوس کاموں کی سمت کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، اس کے برعکس وہ لوگ طبی امور کے نگران بنا دیئے گئے جن کا کام طب کی ترویج و ترقی کی بجائے اس کے راستے میں روڑے اٹکانا تھا۔ یوں بہت ہی معمولی سے کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے دہائیوں کی جاں گسل جدوجہد لازمی قرار پاگئی۔

ہم سمجھتے ہیں کہ ایک طویل سعی و جہد کے بعد انٹربورڈ کمیٹی آف چیئرمین کا یہ نوٹیفیکیشن جہاں پوری اطباء برادری کے لئے خوش آئند ہے ، وہیں ہم اس کے حوالے سے انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے قومی طبی کونسل کے صدر اور سبھی اراکین کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں۔ اس سے یقینی طور پر طلبائے طب کی علمی ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے، وہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے طرف پیش رفت کرسکیں گے، اس کے ساتھ ہی ہم اس یقین سے بھی سرشار ہیں کہ اس فیصلے کے نتیجے میں طبی تعلیم کا معیار بلند ہوگا اور معاشرے کو قابل ، اہل اور ماہر طبیب میسر آسکیں گے اور یوں طب سربلندی اور ترقی کی جانب اپنے سفر کو زیادہ بہتر انداز میں جاری رکھ سکے گی۔

زاہد اشرف

٭…٭…٭

موجودہ طبی کونسل کی پہلی کامیابی ____ لائق تبریک فیصلہ
Tagged on:                             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *