گاجر: حلوے سے گڑ تک فوائد ہی فوائد

یہ گائے کی دم جیسی ہوتی ہے جو کہ لمبائی میں تقریباًایک انگلی  سے بالشت بھر تک لمبی ہوتی ہے ۔ عمدہ وہ ہوتی ہے جس کی رنگت لال اور ذائقہ میٹھا ہو۔ اس کی سرخی کی کمی بیشی اس کی مٹھاس پر دلالت کرتی ہے۔

مزاج:گرم تر درجہ اول۔

 فوائد: لطافت پیدا کرتی ہے ۔ معدہ ، جگر اور تلی کے سدوں کو کھولتی ہے۔ سریع الہضم ہے ، معدہ کو طاقت دیتی ہے ۔ اس کے استعمال سے اجابت با فراغت ہوتی ہے ۔ قوت باہ کو بڑھاتی ، عضو تناسل کی طاقت کو زیادہ اور منی کو گاڑھا کرتی ہے ۔ یہ بلغم کو خارج کرتی ہے ۔ خشک کھانسی اور اس بنا پر لاحق ہونے والے سینہ میں درد کومفید ہے ۔ اس کے استعمال سے پیشاب کھل کر آتا ہے جس سے گردے اور مثانے کی پتھری خارج ہو جاتی ہے اسی بنا پر استسقاء میں بھی مفید ہے ۔ یہ خفقان کے ازالے اور تقویت قلب کے لیے بھی مستعمل ہے۔

سرد مزاج والوں کو بطور خاص نفع پہنچاتی ہے ۔ بوڑھے افراد کے لیے بھی نافع ہے ۔ بکری کے گوشت کے ہمراہ پکا کر کھانے سے صالح خلط پیدا کرتی ہے ۔

ویدوں کے مطابق گاجر بھوک پیدا کرتی ہے اسے کھانے سے بدن فربہ ہوتا ہے ۔ یہ بواسیر ، سنگرہنی اور فسادِ باد و بلغم کو دور کرتی ہے ۔ قوت پیدا کرتی ہے ۔ کچی گاجر اعتدال کے ساتھ کھانے سے آنتوں کے کیڑے مر جاتے ہیں۔

مضر: نفاخ و دیر ہضم ہے۔

مصلح: گرم دوائیں جیسے رائی ،ز یرہ اور گڑ ، بعض اطباء کے مطابق سرکہ بھی اس کا مصلح ہے۔

مقدار خوارک:

کچی:  35 سے50گرام ۔

مربہ:   90سے100گرام ۔

حلوہ:  90سے100گرام ۔

 استعمالات:

حلوہ گاجر

 موسم سرما میں سویٹ ڈش کے طور پر گاجر حلوہ کا استعمال سر فہرست ہے ۔ اس کا اعتدال کے ساتھ استعمال لذت کے ساتھ ساتھ توانائی  دینیکا بھی باعث بنتا ہے ۔ نیم گرم حالت میں اس کا استعمال سردی کی شدت کا مقابلہ کرنے کی بھی استطاعت پیدا کرتا ہے۔ گاجر کا حلوہ باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے فربہی آتی ہے۔ اس اعتبار سے کمزور و ناتواں افراد کے لئے موسم سرما میں اس کا استعمال سونے پر سہاگہ ثابت ہوتا ہے ۔

گاجریں:5کلو

گھی:500ملی لٹر

چینی:2کلو

کشمش:120گرام

کھویا:500گرام

 ترکیب تیاری: سب سے قبل گاجروں کو اچھی طرح دھو کر اوپر سے بال اتار کر کدو کش کرلیں۔ کشمش اچھی طرح دھو کر ڈنڈیاں دور کرلیں۔ کش شدہ گاجریں 1لٹر پانی میں اچھی طرح پکائیں یہاں تک کہ حلوہ کی طرح بن جائے ۔ اس کے بعد گھی ڈال کر اچھی طرح بھونیں یہاں تک کہ حلوہ گھی کو چھوڑ دے۔ پھر اس میں چینی ملا کر اچھی طرح مکس کریں۔ پھر نیچے اتار کر کشمش اور کھویا وغیرہ ملادیں۔

احتیاط: دوران تیاری آنچ ہلکی رکھیں اور کفگیر کی مدد سے برابر ہلاتے رہیں بصورت دیگر جل جائے گا۔

 ترکیب استعمال: نیم گرم کرکے درج بالا مقدار کے مطابق نیم گرم دودھ یا چائے کے ہمراہ استعمال کریں۔ کھانا کھانے کے بعد استعمال کرنے کی صورت میں مناسب مقدارسے تجاوز نہ کریں بصورت دیگر بوجھل پن کا موجب ہوگا۔

کھیر گاجر

موسم سرما میں کھیر کے شوقین افراد اس میں گاجر کی شمولیت سے اس کی لذت اور فوائد کو دوبالا کرلیتے ہیں۔

گاجریں:2کلو

چاول:500گرام

دودھ:4لٹر

چینی:1کلو

کشمش:50گرام

ترکیب تیاری: گاجروں کو اچھی طرح دھو کر اوپر سے بال اتار کر کدو کش کرلیں ۔ چاولوں کو کھیر کی تیاری سے قبل پانی میں بھگو کر رکھیں۔ پانی سے الگ کرکے کسی پتیلے کے اندر دودھ میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں۔ دوران تیاری کفگیر برابر ہلاتے رہیں۔ جب چاول دودھ میں اچھی طرح حل ہو جائیں تو کش شدہ گاجریں بھی شامل کرلیں اور کفگیر مسلسل ہلاتے رہیں۔ بعدازاں چینی کو بغور ملاحظہ کرکے کہ اس میں کوئی غیر جنس نہ ہو ملا دیں اور گفگیر کی مدد سے برابر ہلاتے رہیں ۔ جب تیاری کے آخری مراحل میں پہنچ جائے یعنی حلوے کی مانند ہو جائے تو قبل ازیں صاف شدہ کشمش شامل کرکے آنچ بند کرکے نیچے اتار لیں۔ ٹھنڈی ہونے پر بطور سویٹ ڈش استعمال کریں۔

 مربہ گاجر

جس موسم میں گاجر دستیاب نہیں ہوتی، اس موسم میں اس کے فوائد سے استفادہ کرنے کے لئے موسم سرما میں گاجروں کو مربہ کی صورت میں محفوظ کرلیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں وہ افراد جو کچی گاجر کو ہضم کرنے سے قاصر ہیں ان کے لئے مربہ گاجر موزوں ہے کیونکہ یہ زود ہضم ہوتا ہے۔ استسقاء کے مریض کے لیے مفید ہے تاہم اگر دوران تیاری چینی کی بجائے شہد استعمال کیا جائے تو مقوی باہ بھی بن جاتا ہے۔

گاجر:5کلو

چینی:4کلو

ترکیب تیاری: گاجروں کو اچھی طرح دھو کر اوپر سے بال اتارکر ان کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔ بعدا زاں گاجروں کو کسی پتیلے میں ڈال کر ان میں اس قدر پانی ڈالیں کہ یہ ڈوب جائیں۔ اس پتیلے کو آنچ پر رکھ دیں۔ آنچ درمیانی ہونی چاہیے۔ سوئی گیس کی آنچ ہو تو تقریباً 30منٹ تک ان کو ابالیں ۔ جب یہ نرم ہوجائیں تو اتارلیں۔ ایک ٹکڑے کو نکال کر چیک کرلیں اگر یہ اچھی طرح نرم ہو تو ٹھیک ہے بصورت دیگر دوبارہ ابالیں ۔

ازاں بعد چینی میں 2کلو پانی ڈال کر شربت جیسا قوام تیار کریں۔ جب قوام تیار ہو جائے تو اس میں ابالی گئی گاجریں ڈال کر ایک جوش آنے پر اتار لیں ۔ ٹھنڈا ہونے پر برتن کے منہ پر سوتی کپڑا باندھ کر ڈھانپ دیں۔ اگلے روز پتیلے کو آنچ پر رکھ کر دوبارہ جوش دیں۔ ٹھنڈا ہونے پر مذکورہ بالا طریقہ کے مطابق ڈھانپ دیں۔ تیسرے روز سہ بار 5منٹ تک جوش دیں۔ اب کی بار ٹھنڈا ہونے پر صاف خشک جار میں محفوظ کرلیں۔

احتیاطیں:

1۔ گاجروں کو ابالتے وقت تھوڑی دیر کے بعد ہلاتے رہیں تاکہ گاجریں جل نہ جائیں۔

2۔ اگر ابالتے وقت گاجروں کو صحیح طرح نہ ابالا جائے تو یہ مربہ صحیح طور پر تیار نہ ہوگا۔

 استعمال: درج بالا مقدار کے مطابق خالی پیٹ استعمال کریں۔

اچار گاجر

دیگر پھلوں اور سبزیوں کی طرح گاجر کا اچار بھی ڈالا جاتا ہے ۔  جوبطور لذت کام و دہن کے علاوہ طبی اغراض ومقاصد کے لئے بھی استعمال ہوتاہے۔ ویدوں کے مطابق اس کے استعمال سے بڑھی ہوئی تلی کم ہو جاتی ہے ۔ سرکہ میں تیار کردہ اچار معدہ اور جگر کے سوء مزاج ریحی و بادی کے لیے مفید ہے۔

گاجریں:5کلو

تیل سرسوں:4کلو

نمک طعام:250گرام

کلونجی:50گرام

سونف:50گرام

میتھرے:50گرام

 ترکیب تیاری: گاجروں کو اچھی طرح دھو کر خشک کرکے اوپر سے بال اتار کر ان کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے ابال لیں۔ بعدہ کلونجی، سونف، میتھرے صاف کرکے نمک طعام کے ہمراہ ملا دیں اور اچھی طرح گاجروں میں مکس کردیں۔ پھر ان میں تیل ڈال کرکسی صاف اور خشک مرتبان یا جار میں ڈال لیں۔

احتیاطیں

1۔اچار نکالتے وقت خشک چمچ استعمال کریں۔

2۔بہتر ہے کہ لوہے کی بجائے لکڑی کی ڈوئی یا پلاسٹک کا چمچ استعمال کریں۔

ترکیب استعمال: دیگر اچاروں کی طرح چپاتی کے ہمراہ یا چاولوں پر ڈال کر استعمال کریں۔

گاجر کا جوس

دیگر مشروبات کی طرح گاجر کا جوس بھی پیا جاتا ہے۔ جو لذت دہن کے ساتھ ساتھ بے پناہ طبی خصوصیات کا حامل بھی ہے ۔ اس کو مزید خوش ذائقہ بنانے کے لیے اس میں کینو کا جوس بھی ملا لیا جاتا ہے۔ یہ جگر کی بڑھی ہوئی گرمی کو خارج کرتا اور معدہ و جگر کو طاقت د یتا ہے ۔ معدہ میں کثرت تیزابیت کی بناء پر ہونے والی جلن کو دور کرتا ہے۔آنتوں سے زخم اور خراش کے باعث آنے والے خون کو روکنے کے لئے گاجر کا جوس بطور خاص مفید ہے۔ علاوہ ازیںبوجہ حدت خون آنے والی نکسیر کو روکنے میںیہ اپنی مثال آپ ہے۔

گاجریں:1کلو

کینو:1عدد

 ترکیب تیاری: گاجروں کو دھو کر بلینڈر کی مدد سے جوس نکالیں۔ جوس نکالتے وقت کینو چھیل کر بلینڈر میں ڈال اس کا بھی جو س نکال لیں۔

ترکیب استعمال: بطور مشروب نوش کریں اور قدرت کے اس کے اندر ودیعت کردہ فوائد سے لطف اندوز ہوں۔

برفی

مٹھائی کی مصنوعات میں گاجر سے تیار ہونے والی برفی بھی مشہور عام ہے جو کہ لذت دہن کے ساتھ ساتھ طبی فوائد کی بھی حامل ہے۔

گاجریں:5کلو

کھویا:10کلو

چینی:10کلو

ترکیب تیاری: گاجروں کو کدو کش کرلیں۔ چینی میں 1لٹر پانی ڈال کر معجون جیسا قوام تیار کرلیں۔ جب قوام تیار ہوجائے تو اس میں کش کردہ گاجریں ملا کر حلوے کی طرح پکائیں۔ جب حلوہ تیار ہو جائے تو اس میں کھویا ملا کر یک جان کرلیں اس کے بعد ٹرے میں ڈال کر پھیلا دیں اور چھری کی مدد سے اڑھائی انچ لمبائی اور ڈیڑھ انچ چوڑائی کے پیس کاٹ لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر ان ٹکڑوں کو پلیٹ میں رکھ لیں۔

ترکیب استعمال: چائے کے ہمراہ استعمال کریں ،لذت دہن کے ساتھ ساتھ طبی فوائد سے بھی مستفید ہوں۔

گڑ گاجر

موسم سرما میں گنے کے رس سے گڑ تیار کیا جاتا ہے ، اسی موسم میں گاجر بھی عام دستیاب ہوتی ہے ۔ زمیندار حضرات گڑ کو مزید خوش ذائقہ بنانے کے لئے گاجر کی شمولیت سے اس کے ذائقے کو چار چاند لگا لیتے ہیں۔ کچھ علاقوں خصوصاً خیبر پختون خوا میں اس گڑ گاجر کو کمرشل سطح پر تیار کرکے اس سے مالی فوائد بھی حاصل کئے جاتے ہیں۔

گاجریں:5کلو

گنے کا رس:20لٹر

مونگ پھلی:120گرام

کشمش:120گرام

مغز چہار:120گرام

ترکیب تیاری: گاجروں کو اچھی طرح دھو کر کر کدو کش کرلیں ۔گنے کے رس کو کسی کڑاہی میں ڈال کر پکائیں جب اچھی طرح پکنے لگ جائے تو اس میں کش کردہ گاجریں ملا دیں۔ جب گڑ تیاری کی منزل کو پہنچ جائے یعنی مثل حلوہ بن جائے تو مونگ پھلی کا مغز، کشمش اورمغز چہار ملا کر یکجان کرلیں پھر اس کو کسی ڈش میںڈال کر چھری کی مدد سے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔

احتیاط:کشمش کو اچھی طرح دھو کر ڈنڈیاں اتار لیں۔

ترکیب استعمال: 12گرام کی مقدار میں دن میں ایک بار استعمال کریں ۔

احتیاط: ذیابیطس میں مبتلا افراد مناسب مقدار سے زیادہ استعمال نہ کریں۔

بیرونی استعمالات: گاجر کو رگڑ کر پانی کے ساتھ جوش دے کر سوتی کپڑے یا پٹی پر لگا کر ایسے زخم پر لگاتے ہیں جس سے بدبو آتی ہو۔

ویدوں کے مطابق بگڑے ہوئے زخموں پر گاجر کا لیپ کرتے ہیں۔ گاجر کے ضماد میں نمک ملا کر لگانے سے صفراوی ورم جس میں پھنسیاںہوتی ہیں زائل ہو جاتا ہے۔ کچی گاجر کو رگڑ کر لیپ کرنے سے آگ سے جلی ہوئی جلد کی سوزش دور ہوتی ہے۔ گاجر کے پتوں کو گھی لگا کر گرم کرکے ان کا رس نکال کر دو تین قطرے کان اور ناک میں ٹپکانے سے چھینکیں آکر آدھا سیسی درد رفع ہو جاتا ہے۔

حکیم محمد انور

گاجر: حلوے سے گڑ تک فوائد ہی فوائد
Tagged on:             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *