
آم کھانے کاسب سے اچھا وقت سہ پہر کے بعد کا ہے، جب دوپہر کا کھانا کھایا جا چکا ہو اسے نہار منہ صبح کھانا مناسب نہیں ہے۔
کھانے سے پہلے آموں کو ٹھنڈے پانی میں ڈالیں اس کے بعد چھلکا اتار کر ان کاگودا کھائیں لیکن اگر آم نرم ہوتو اس کے کھانے کا بہترین طریقہ اس کا رس چوسنا ہے، ان کو بھی پانی میں ڈال کر ٹھنڈا کرلیں اس کے بعد ہاتھوں سے دبا دبا کر نرم کرلیا جائے تاکہ آسانی سے چوسا جاسکے۔
آم چونکہ بہت لذیذ اور خوش ذائقہ پھل ہوتا ہے، اسی لئے انسان اسے کھانے کے شوقین ہوتے ہیں ،پیٹ بھر جاتا ہے مگر نیت اور دل نہیں بھرتا۔ زیادہ آم کھانے سے پیٹ اپھر جاتا ہے، جبکہ بعض اوقات پیچش بھی شروع ہو جاتے ہیں اور فائدے کے بجائے نقصان ہوتا ہے۔
آم کو معتدل کیسے بنائیں
آم کھانے کے بعد چند جامن کھانے سے یہ جلد ہضم ہو جاتا ہے، اس سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوتا۔ دودھ کو بھی آم کی اصلاح کا ذریعہ خیال کیا جاتا ہے، اسی لئے آم کھانے کے بعد دودھ کی کچی لسی فائدہ دیتی ہے۔
قوت انہضام میں اضافہ
جس آم میں ریشے ہوں وہ ہضم کے لئے بھاری مگر زیادہ مفید اور قبض دور کرنے والا ہوتا ہے۔ آم چوسنے کے بعد دودھ پینے سے آنتوں کو طاقت ملتی ہے۔ آم پیٹ صاف کرتا ہے ۔ غذائیت سے بھرپور یہ پھل کھانا ہضم کرنے کی خاصیت سے بھی مالا مال ہے۔ یہ جگر کی کمزوری اور خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔
قوت بخش غذا
آم کھانے سے خون بہت پیدا ہوتا ہے۔ دبلے پتلے لوگوں کا وزن بڑھتا ، پیشاب کھل کر آتا اور جسم میں چستی آجاتی ہے۔ جسمانی قوت کے لئے آم کا مربہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ کھانا کھانے کے بعد لگاتار دو ماہ آم کھانا معمول بنا لیں۔
دماغ کی کمزوری اور آم
ایک کپ آم کا رس، چوتھائی کپ دودھ، ایک چمچ ادرک کا رس، ذائقہ کے مطابق چینی سب کو ملا کر بلو کر(شیک کرکے) ایک بار روزانہ پئیں۔ اس سے دماغ کی کمزوری اور اس کے باعث لاحق ہونے والا پرانا سر درد اور آنکھوں کے آگے اندھیرا آنا دور ہوتا ہے۔ یہ خون کو صاف کرتا ہے اور دل و جگر کو بھی قوت دیتا ہے۔
ہیضہ
25 گرام آم کے نرم نرم پتے پیس کرایک گلاس پانی میں ابالیں۔جب پانی آدھا رہ جائے تو چھان کر گرم گرم دو بار پلائیں، ہیضہ میں افاقہ ہوتا ہے۔
پیچش
دستوں میں خون آنے پر آم کی گٹھلی کا مغز پیس کر چھاچھ میں ملا کر پلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔آم کے پتوں کو سایہ میں خشک کر کے پیس کر کپڑے سے چھان لیں،روزانہ تین بار آدھا چمچ گرم پانی کے ساتھ پھانک لیں، کھچڑی کھائیں۔
مٹی کھانا
اگر بچوں کو مٹی کھانے کی عادت ہے تو آم کی گٹھلی کا مغز باریک پیس کر تازہ پانی سے دینا مفید ہے۔ گٹھلی کو بھو ن کر سپاری کی طرح کھانے سے بھی مٹی کھانے کی عادت دور ہو جاتی ہے۔
دانتوں کی مضبوطی
آم کے تازہ پتے خوب چبائیں اور تھوکتے جائیں تھوڑے دنوں کے باقاعدہ استعمال سے ہلتے دانت مضبوط ہو جائیں گے، مسوڑھوں سے خون آنا بند ہو جائے گا۔
حسن و دلکشی کے لئے
لگاتار آم کے استعمال سے جلد کارنگ صاف ہوتا ہے ۔ روپ نکھرنے سے چہرے کی چمک بڑھتی ہے۔
خشک کھانسی
پختہ آم کو راکھ میں دبا کر بھون کر ٹھنڈا ہونے پر چوسیں، اس سے خشک کھانسی ٹھیک ہو جائے گی۔
ہاتھ پاؤں میں جلن
آم کا بور(پھل لگنے سے پہلے نکلنے والا پھول) ہاتھ پائوں پر رگڑنے سے جلن دور ہو جاتی ہے۔
زہریلے ڈنگ
چوہے، بندر یا پاگل کتے ، مکڑی کا زہر ، بچھو کے کاٹنے پر آم کی گٹھلی پانی کے ساتھ رگڑ کر متاثرہ جگہ پر لگانے سے درد، جلن وغیرہ میں آرام ملتا ہے۔
سوکھے کا مرض
ایک چمچ آم کا چور بھگو کرا س میں دو چمچ شہد ملا کر بچے کو روزانہ دوبار چٹانے سے سوکھے کا مرض ٹھیک ہو جاتا ہے۔
پتھری
آم کے تازہ پتے سایہ میں خشک کرکے باریک پیس لیں اور آٹھ گرام روزانہ باسی پانی کے ساتھ صبح پھانک لیں، اس سے پتھری باہر نکل جائے گی۔
بچھو کا کاٹنا
آم چوراور لہسن کو یکساں مقدار میں پیس کر متاثرہ جگہ پر لگانے سے بچھو کا زہر اتر جاتا ہے۔
جلنے کا علاج
آم کے پتوں کو جلا کر اس کی راکھ کو جلی ہوئی جگہ پر چھڑکیں جلی ہوئی جگہ ٹھیک ہو جائے گی۔
گردوں کی کمزوری
آم کی بناوٹ گردے جیسی ہوتی ہے۔ روزانہ آم کھانے سے گردوں کی کمزوری دور ہو جاتی ہے۔
احتیاط
بھوکے پیٹ آم نہ کھائیں۔ آم کے زیادہ استعمال سے بھوک میں کمی، خون کی خرابی، قبض اور پیٹ میں گیس بنتی ہے۔

٭…٭…٭