
اللہ تعالیٰ نے پھلوں اور سبزیوں کی صورت میں ہمارے لئے صحت کا بیش قیمت خزانہ پیدا کردیا ہے۔ ان پھلوں کے بے شمار فائدے ہیں ۔ امرود ایک بے حد مفید پھل ہے ۔اس کے درختوں کی جو اقسام تمام دنیا میں پائی جاتی ہیں، ان میں عام طور پر چھوٹے درخت ہوتے ہیںجن کے پتے چمڑے کے طرح چمکتے گہرے سبز ہوتے ہیں جبکہ ہمارے ملک میں امرود کے درخت کی ساخت دنیا بھر سے مختلف ہونے کے باوجود امرود کا پھل ایک ہی طرح کے سائز، شکل، خوشبو اور ذائقہ رکھتا ہے۔
امرود کی مختلف اقسام میں سے سب سے زیادہ عام قسم پیلے رنگ والے ہیں یہی ہمارے ملک میں عام ہیں۔ اس کے علاوہ ایک قسم اور بھی ہے ۔ اس کے پھول سرخ ہوتے ہیں اور گودا بھی عام طور پر سرخ ہی ہوتا ہے جبکہ بظاہر یہ پیلا سرخی مائل ہوتا ہے اور سائز چھوٹا ہوتا ہے، بعض کاسائز آلو بخارے کے برابر بھی ہوتا ہے مگر یہ بہت ہی میٹھا ہوتا ہے ۔ یہ بالعموم فروٹ چاٹ میں استعمال ہوتا ہے اور دیگر ڈیزارٹ (میٹھے) کی ڈشوں میں بطور خاص استعمال کیا جاتا ہے ، جنہیں دنیا بھر میں شوق سے کھایا جاتا ہے ۔ یہ ہلکے گرم موسم میں کاشت کیا جاتا ہے ۔ اس کی فصل ، ہلکی سردیوں تک پک کر تیار ہو جاتی ہے ۔ پکتے ہی امرود توڑ لئے جائیں تو بہترین رہتے ہیں۔
امرود کو بآسانی کاشت کیا جاتا ہے ۔ گھروں کے صحن ، بالکونی اور بڑے بڑے گملوں میں انہیں لگایا جاسکتا ہے۔ا مرود میں یہ خصوصیت ہوتی ہے کہ یہ جگہ اور موسم کے لحاظ سے خود کوایڈجسٹ کرلیتے ہیں۔ امرود عام طور پر بیج کے ذریعے کاشت کیا جاتا ہے لیکن اس کی قلمیں بھی لگائی جاتی ہیں اور اس کی قلمی ورائٹی بہت اچھی سمجھی جاتی ہے۔
امرود کے پتے اور ٹہنیاں پیچش سے صحت یابی کی دوائوں کی تیاری میں استعمال ہوتی ہیں۔ اس کے پتوں کے جوشاندے سے غرارے کرنے سے قے اور اسہال کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔ امرود کچے کھائیں تو قبض کی شکایت پیدا کرتے ہیں لیکن اگر پکے ہوئے امرود استعمال کئے جائیں تو یہ قبض کشا ہیں اسی لئے یہ بواسیر کے مرض کے لئے بھی بے حد مفید ہے۔ دائمی قبض کو ختم کرنے کے لئے اسے کافی عرصہ تک کھایا جائے تو افاقہ ہو ہی جاتا ہے۔
امرود کے بیج پیٹ کے کیڑے ختم کرتے ہیں ۔ امرود کو بیج سمیت کھانے سے پیٹ کے کیڑے جسم سے باہر نکل آتے ہیں۔ جن بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہوں انہیں کثرت سے امرود کھلانا چاہیے۔ امرود معدے کو طاقت بخشتا اور بھوک بڑھاتا ہے۔ اگر کوئی شخص بھوک نہ لگنے کے مرض میں مبتلا ہوتو اسے چاہیے کہ وہ امرود کاٹ کر اس پر نمک اور کالی مرچ چھڑک کر کھائے۔
اس سے اس کی بھوک میں بے حد اضافہ ہو جائے گا۔ بھوک نہ لگنے کے مرض میں تو امرود ہمیشہ سے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔ امرود چونکہ پیٹ میں گیس بناتا ہے اس لئے اسے نمک اور کالی مرچ کے ساتھ کھانا چاہیے، اس طرح کھانے سے گیس نہیں بنتی اور پیٹ درست رہتا ہے۔ کچے امرود کو توے پر یا راکھ میں ہلکا سا بھون کر نمک مرچ سے کھایا جائے تو لذت کے ساتھ ساتھ بلغم کو خارج کرتا ہے اور کھانسی کو فائدہ دیتا ہے۔
امرود دل کے لئے بھی بہت مفید ہے ۔ روزانہ ایک امرود کھانے سے دل کا مرض نہیں ہوتا اور اگر دل کے مریض روزانہ ایک امرود کھائیں تو دل کو قوت میسر آتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ دل کی کمزوری کا ازالہ بھی کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے دل کی گھبراہٹ سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے ۔جن لوگوں کو دل کے امراض یا گھبراہٹ کی شکایت ہو انہیں چاہیے کہ وہ امرود کا استعمال باقاعدگی سے کریں۔ اگر طبیعت متلانے کا مرض ہو تو اس میں بھی امرود مفید ہے۔ خوشبودار امرود کو کاٹ کر نمک لگا کر کھانے سے متلی کا مرض ختم ہو جائے گا۔ امرود کی خوشبو متلی کو دور کرتی ہے۔ امرود مکمل دوا ہے۔ تحقیق نے یہ ثابت کیا کہ اگر ایک امرود روزانہ کھایا جائے تو ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔
قمر الزماں
٭…٭…٭