دہی کی طبی اور جمالیاتی افادیت

دہی ساری دنیا میں مشہورومقبول اور رغبت سے کھایا جاتا ہے۔یہ دودھ کوابال کر اور ضامن(مایۂ شیر) لگا کربنایا جاتا ہے۔اس کے بہت سے فوائد اور استعمالات ہیں۔بہت سے افراد اسے اصلی حالت میں کھاتے ہیں تو یہ ترش محسوس ہوتا ہے۔بہت سے دکان دار اسے میٹھابناتے ہیں اور بہت سے اسے پھلوں کے ذائقے کے ساتھ بناتے ہیں۔دہی کو مختلف غذائوں کے ساتھ کھانے کے علاوہ اس کی لسی بھی بنائی جاتی ہے۔جس کی خاصیت ٹھنڈی اور غذائیت بخش ہوتی ہے۔دہی کا رائتہ دوپہر اور رات کے کھانے کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔جب دہی کا رائتہ بنایا جاتا ہے تو اس میں ذائقہ پیدا کرنے کے لیے گرم مصالحہ بھی پیس کر ڈالتے ہیں۔رائتے میں پیاز اور کھیرے کے ٹکڑے بھی کاٹ ڈالے جاسکتے ہیں۔گرمی میں یہ رائتہ رغبت سے کھایا جاتا ہے۔اگر آپ میں دبلا پتلااور پھرتیلا بننے کا شوق ہے تو گھنٹوں جمنازیم میں زور آزمائی کرنے کی بجائے پابندی سے دہی کھا کر چھریرے جسم کا مالک بنا جا سکتا ہے۔دہی میں حیاتین( وٹامنز) ،لحمیات(پروٹینز)،کیلشیم،پوٹاشیم، فاسفورس اور جست ہوتا ہے۔ چنانچہ اسے اپنی غذا میں ضرور شامل کیجئے۔

ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے

عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہم کم زور ہوتے جاتے ہیں۔ان میں سب سے زیادہ خطرناک ہڈیوں کی کم زوری ہے،جو مردوں اور عورتوں میں ہوتی ہے۔دہی ہڈیوں کی کمزوریاں دور کرنے کے لیے مفید ہے،کیوں کہ اس میں حیاتین د(وٹامن ڈی) اور کیلشیم ہوتا ہے۔چنانچہ اگر آپ کی ہڈیوں میں سختی اور کھچائو یا کمزوری محسوس ہو تو پابندی سے دہی کھایئے۔

بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتا ہے

اگرآپ کا بلڈپریشر کم وبیش ہوتا رہتا ہے اور آپ اس سے پریشان رہتے ہیں۔ اس اعتبار سے آپ خود کو صحت مند نہیں سمجھتے تومعالجین کا کہنا ہے کہ بلڈپریشر کو معمول پر رکھنے کے لیے دہی کھانا بہت مناسب ہے۔نمک زیادہ کھانے سے دل کی بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں۔اسی طرح گردے متاثر ہوجاتے ہیں یا بلڈ پریشر بڑھ جاتاہے تونمک کی اضافی مقدار جو ہمارے جسم میں ہوتی ہے،اسے ختم کرنے کے لیے پوٹاشیم کی مناسب مقدار کھانی ضروری ہے۔تقریباً8 اونس دہی سے ہمیں200 ملی گرام پوٹاشیم حاصل ہوجاتا ہے، جس سے مذکورہ بالا بیماریاں لاحق نہیں ہوتیں۔

جلد کو خوب صورت بناتا ہے

وہ خواتین جو چہرے کی جلد کو دیدہ زیب رکھنا چاہتی ہیں، اور مختلف لوشن اور کریمیں لگاتی رہتی ہیں توانھیں چاہیے کہ وہ دہی کا ماسک لگائیں۔

اس کی ترکیب یہ ہے کہ چار چمچ دہی میں تین قطرے بادام یا زیتون کا تیل ملا لیں۔پھر اس میں ایک چمچ شہد ملا کر اچھی طرح سے پھینٹ لیں اور اس کے بعد اس آمیزے کو چہرے پر پندرہ منٹ کے لیے لگالیں۔اس کے بعد چہرے کو دھوڈالیں۔چہرہ شاداب ہوجائے گا اور چکناہٹ جاتی رہے گی۔اور آپ کے چہرے کی جھریاں بھی ختم ہوجائیں گی۔

ہاضمے کو درست رکھتا ہے

دہی کھانے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ کا معدہ درست رہتا ہے۔دہی میں ایک خاص جزو پایا جاتا ہے،جسے معاون حیوی (PROBIOTIC) کہتے ہیں۔یہ جزو غذا کو ہضم کرتا اور آپ کو صحت مند رکھتا ہے۔

بھوک کی کثرت کو کم کرتاہے

واشنگٹن یونی ورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق دہی بھوک کی زیادتی کوکم کرتا ہے۔بھوک زیادہ ہونے پر ہم ہر وقت کچھ نہ کچھ کھاتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے وزن بڑھنے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔دہی بسیار خوری کی خواہش کو کم کردیتا ہے۔ اسے کھانے سے سستی دور ہوجاتی اور آپ چاق چوبند رہتے ہیں۔

مدافعتی قوت میں اضافہ کرتا ہے

ویانا یونیورسٹی میں ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دہی کھانے سے مدافعتی قوت (IMMUNITY) میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ خواتین میں”ٹی” نامی خلیات (T-CELLS) کو طاقت دیتا ہے،جو سفید خلیات کی طرح ہوتے ہیں۔ٹی خلیات بیماریوں اور تعدیے انفیکشن کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔

بالوں کو نرم و ملائم رکھتا ہے

یہ بالوں کے لیے بھی مفید ہے۔ بالوں کی خشکی اور سر میں ہونے والی چبھن کو دور کرتا،بالوں کو نرم وملائم اور چمک دار بناتا ہے۔بالوں کی حفاظت کے لیے دہی سے آمیزہ یوں بنایا جاتا ہے کہ چار چمچ دہی،ایک چمچ ناریل کا تیل اور آدھا انڈا ملا کر پھینٹ لیں۔ پھر اسے بالوں پر لگالیں اورتیس منٹ کے بعد سردھوڈالیں۔آپ کے بال نرم وملائم اور چمک دار ہوجائیں گے۔

دہی کتنی مفید غذا ہے اس کا اندازہ آپ کو اس کے فائدے پڑھ کر ہوچکا ہوگا،لہٰذا دہی دیکھ کر آپ یہ نہ کہیں کہ میں نہیں کھاتا،بلکہ خوشی خوشی کھا لیجئے۔ اس کی طرف سے منہ موڑنے پر آپ خسارے میں رہیں گے۔

٭…٭…٭

دہی کی طبی اور جمالیاتی افادیت
Tagged on:                             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *