گوبھی کھائیے… فائدے پائیے

سبزیاں اب عالمی طور پر غذا کے علاوہ ضرورت بن چکی ہیں کیونکہ جدید تحقیق سے یہ ثابت ہوا کہ جو لوگ اپنی غذا میں سبزیوں کو شامل رکھتے ہیں ان میں بیماریوں کے امکانات کافی کم ہو جاتے ہیں۔ سبزیوں میں قدرتی نمکیات، معدنیات اور وٹامنز کا خزانہ ہوتاہے کیونکہ ان میں ایسے نمکیات کی کافی مقدار ہوتی ہے جو جسم کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ سبزیاں بھی گوشت کی طرح ایسے ہی غذائی اجزاء رکھتی ہیں جو انسانی صحت و تندرستی کے لئے اشد ضروری ہیں۔

گوبھی مشہور ترکاری ہے، سردی کے موسم میں خوب ہوتی ہے اس کی تین قسمیں ہیں، ایک قسم کے پتے چقندر کی طرح اور اس سے چوڑے اور موٹے ہوتے ہیں، رنگ سبز کچھ خاکی اور سرمئی ہوتا ہے۔ مزہ میٹھا اور کچھ تلخ ہوتا ہے۔ درمیان میں ایک ڈنڈی نکل کر اس پر پھول آتا ہے۔ دوسری قسم کے پتے کچھ بڑے ہوتے ہیں اور ان میں کالے رنگ ، سرخ تیرہ نیلے پن کے ساتھ ہوتا ہے۔ وہی قسم بہتر ہے جو تازہ خوش رنگ اور نازک گٹھا ہوا پھول ہو۔ اس کا مزاج مرکب القوی ہے بعض لوگ اسے خشک جانتے ہیں۔

پھول گوبھی ایک وٹامن سے بھرپور سبزی ہوتی ہے ۔یہ ہماری روزہ مرہ غذا میں شامل ہے لیکن ہم میں سے اکثر یہ نہیں جانتے کہ اچھی صحت کے لئے یہ ضروری بھی ہے۔ پھول گوبھی میں موجود وٹامن اے، سی، کے ، بی6، ای، کیلشیم،آئرن اور فاسفورس کی وافر مقدار نہ صرف بیماریوں سے بچاتی ہے بلکہ جسمانی قوت کے لیے بھی نہایت سود مند ہے۔

ماہرین کا کہناہے کہ گوبھی کے صحت بخش اثرات سے مستفید ہونے کے لیے ہمیں اس کے ڈنٹھل اور پتوں کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے جب کہ تیل اور گھی میں پکانے کے بجائے گوبھی کو کچی حالت میں، بھاپ پر نرم کرکے یا پانی میں ابال کر کھانا چاہیے کیونکہ ان صورتوں میں اس کے مفید قدرتی غذائی اجزاء محفوظ رہتے ہیں۔علاوہ ازیں اگر آپ گوبھی کو سلاد کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اس میں زیتون کے تیل کی معمولی مقدار بھی شامل کی جاسکتی ہے جو اس کی افادیت کو اور بھی بڑھا دے گی۔

گوبھی کو اپنی روز مرہ غذا کا حصہ بنائیں اور ویسے بھی یہ سردیوں کے موسم میں زیادہ ہوتی ہے اس لئے ہمارا مشورہ تو یہی ہے کہ سردیاں رخصت ہونے سے پہلے پہلے گوبھی سے جتنا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، اٹھا لیجئے۔ گوبھی ہمارے جسم کو بیماریوں کے خلاف مضبوط بناتی ہے۔ چھوٹی جسامت والی ایک گوبھی( ڈنٹھل اور پتوں سمیت) مفید رہتی ہے جسے ہفتے میں 3سے 4مرتبہ کھایا جاسکتا ہے۔

گوبھی ایک ایسی قدرتی غذا ہے جو پروسٹیٹ، پھیپھڑوں اور جگر کے سرطان سے بچانے میں بھی خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ گوبھی وزن گھٹانے میں بھی مفید ہے بشرطیکہ آپ روزانہ 100 گرام کے لگ بھگ کچی یا ابلی ہوئی گوبھی کھانے کے ساتھ صرف 5 منٹ کی چہل قدمی یا 2 منٹ تیز دوڑنے کی عادت ڈال لیں۔ البتہ اگر اس میں تازہ سبز اجوائن(Celery) بھی شامل کرلی جائے تو وزن گھٹانے میں گوبھی کے فوائد کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔

دل کی بیماریوں سے بچائو میں بھی گوبھی سے فائدہ ہوتا ہے کیونکہ اس میں ایسے غذائی اجزا ء اور معدنیات شامل ہوتے ہیں جو ہمارے خون کی رگوں میں نرمی اور لچک کو برقرار رکھتے ہیں جب کہ یہ دل کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی مقدار بھی گھٹاتی ہے۔ان سب کی وجہ سے جسم میں خون کی گردش معمول پر رہتی ہے اور دل کے مختلف امراض کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔ جلد کی تازگی اور شادابی کے لیے بھی روزانہ گوبھی کھانا زبردست فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں وہ سارے اہم وٹامن پائے جاتے ہیں جو ہماری جلد کو نہ صرف کیلوں اور مہاسوں سے بچاتے بلکہ جلد کے خلیات کو بھی صحت مند رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

شوگر کے مریضوں کو بھی اس عام سبزی سے خاص فائدہ پہنچتا ہے کیونکہ گوبھی میں ایسے قدرتی مادے پائے جاتے ہیں جو خون میں شوگر کی مقدار کم کرتے ہیں۔

گوبھی میں شامل اجزاء ہماری آنکھوں کو محفوظ بنانے کے علاوہ نظر کوبہتر بنانے میں بھی معاون ہوتے ہیں جب کہ اس میں شامل وٹامن سی، سلفر اور کچھ امائنو ایسڈز ایسے بھی ہیں جو ہمارے جسم میں بننے والے مختلف زہریلے مادوں کے مضر اثرات کوزائل کرتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اگر آپ اعصابی تنائو یا ذہنی دبائو کا شکار ہیں تو کچی گوبھی آپ کے لیے بہترین دوا ہے جب کہ یہ ہڈیوں کو مضبوط بنانے اور دماغ کو تقویت پہنچانے کے ساتھ ساتھ حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ماہرین کے مطابق گوبھی کی غذائیت برقرار رکھنے کے لئے اسے کسی بھی طرح پکایا جاسکتاہے جس سے کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ اسے زیادہ دیر ابالنے سے اس کے غذائی اجزاء کم ہو جاتے ہیں۔

کینسر سے بچاؤ

ایک سروے کے مطابق پھول گوبھی سینے، جگر، آنت، پیٹ اور دیگر اقسام کے کینسر کو روکنے میں معاون کردار ادا کرتی ہے۔ گوبھی کینسر کی وجہ بننے والے بعض کیمیکلز کے مضر اثرات کے جسم میں استحالے کو کم کرتی ہے۔

وزن گھٹانا

ایک کپ پکی ہوئی گوبھی میں 33کیلوریز موجود ہوتی ہیں۔ اس سبزی میں چکنائی کی مقدار انتہائی کم جبکہ فائبر)ریشہ( کی اچھی خاصی مقدار پائی جانے کی وجہ سے وزن گھٹانے کے لئے مدد گار ثابت ہوتی ہے۔

دل کے امراض

پھول گوبھی خون کے انجماد کے سبب لاحق ہونے والے فالج، دل کے دورے، دماغی امراض اور ذیابیطس کے خلاف بھی مؤثر ہے۔ اس میں موجود وٹامن اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز دل کی شریانوں اور خون کی رگوں میں آنے والی رکاوٹ کو دور رکھتے ہیں اور کولیسٹرول کو کم رکھ کر اسٹروک جیسے جان لیوا حملے سے محفوظ رکھتے ہیں۔

معدے کا السر

پھول گوبھی میں پیٹ کے السر کی روک تھام اور شفایابی کے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ ماہرین زیادہ سے زیادہ اثر اور فوری شفایابی کے لئے پھول گوبھی کا جوس پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ 90 سے 180گرام گوبھی کا رس روزانہ تین دفعہ کھانے کے بعد پینا چاہیے۔ رس کو زیادہ خوش ذائقہ بنانے کے لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں اجوائن کے سبز پتوں اور شاخوں ، انناس، ٹماٹر یا کسی ترش پھل کا رس شامل کرلیجیے۔

بینائی کی حفاظت

پھول گوبھی میں موجود سلفروفین اور بیٹا کروٹین آنکھوں کے نازک حصوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ بڑھتی عمر میں ہونے والے آنکھوں کے مسائل مثلاً نابیناپن، موتیا اوراندھے پن کو ختم کرتی ہے۔


مختصر فوائد

گوبھی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھر پور ہے۔ اسی وجہ سے یہ سوزش، اندرونی جلن اور کئی اقسام کے کینسر کو روکتی ہے۔

۔گوبھی کی بعض خصوصیات حسب ذیل ہیں، ان کی اہمیت کی بنا پر انہیں نمایاں کیا جارہا ہے۔

٭… یہ معدے کے لئے انتہائی مفید ہے۔

٭…اس میں موجود میگنیشیم کی مخصوص مقدار کے باعث یہ پٹھوں عضلات اور دماغ کے لئے مفید ہے ۔

٭… اس میں موجود وٹامن بی 6 اور فولیٹ دماغی اور اعصابی نظام کو درست رکھنے میں مفید ہے۔

٭… یہ ہڈیا ں مضبوط بناتی ہے۔

٭… اس میں چکنائی صفر ہوتی ہے جو وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

٭… گوبھی کو سلاد ، دہی اور آلوئوں کے ساتھ کھانا زیادہ مفید ہے۔

٭… گوبھی خون میں شوگر کی مقدار کو بھی کم کرتی ہے

٭…گوبھی میں موجود فائبر بھوک کو مٹاتا اور جسم کو دبلا بناتا ہے۔

٭… گوبھی خون کی رگوں کو ہر قسم کی کثافت سے دور رکھنے اور کولیسٹرول کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

احتیاط:

گوبھی دیر سے ہضم ہوتی ہے اس لئے پیٹ کے امراض میں مبتلا افراد ادرک شامل کئے بغیر استعمال نہ کریں۔

ساجد جاوید

٭…٭…٭

گوبھی کھائیے… فائدے پائیے
Tagged on:                             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *