کستوری/ مشک

دواء المسک طب یونانی کا ایک لاجواب مرکب ہے جو ایک ہزار سال سے اطباء کا معمول مطب ہے۔ اس میں مشک (Musk)جیسی قیمتی اور مفید دوا شامل ہے۔ ابتداء میں دواء المسک کی تین قسمیں رائج تھیں۔ بارد(Barid)، حار(Har)، معتدل(Mutadil)۔ مسیح الملک حکیم اجمل خان کے زمانے سے اس کی دو قسمیں سادہ اور معتدل جواہر والی کا رواج شروع ہوا۔ دوا ساز ادارے یہی دو قسمیں تیار کرتے ہیں۔دواء المسک میں مشک کے علاوہ 20سے زائد اجزاء موجود ہیں۔ یہ سب اجزاء اعضائے رئیسہ (دل،دماغ، جگر) کو تقویت دیتے ہیں۔

کستوری، مشک یا نافہ

مشک ایک بیضوی شکل کی جھلی دار تھیلی میں ہوتا ہے جو ناف کی جلد کے نیچے اور اعضائے تناسل کے درمیان ہوتی ہے ۔ چونکہ یہ ناف کے قریب ہوتی ہے اس لئے اس کو نافہ کہتے ہیں۔ اس تھیلی کے اندر بہت سے خانے ہوتے ہیں جن میں مشک کے دانے جمع رہتے ہیں۔ نافہ صرف نر اور جوان ہرن میں پایا جاتا ہے۔ مادہ ہرن میں نافہ نہیں ہوتا۔ جوں جوں نر ہرن بڑا ہوتا ہے نافہ بھی بڑا ہوتاجاتا ہے۔ مشک کے دانے بے ڈول سے ہوتے ہیں۔ ان کا رنگ سرخی مائل سیاہ ہوتا ہے۔ ذائقہ تلخ اور خوشبو ایک خاص قسم کی ہوتی ہے ۔ اس کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔

ہندی کستوری    سندھی مشک    عربی مسک    انگریزی Musk    فارسی مشک
لاطینی Moscus   

مزاج: گرم و خشک درجہ دوم ۔

مقام پیدائش: یہ تبت ،نیپال ، کشمیر، روس، چین اور سری لنکا کے پہاڑی علاقوں میں پایا جاتاہے۔ بہترین مشک نیپال اور تبت کا ہوتا ہے۔ کیمیائی تجزیہ: مشک میں امونیا اور کیسٹرول پر مشتمل مادہ ، چربی،

قرابا دینی مرکبات

دواء المسک ، خمیرہ ابریشم حکیم ارشد والا، مفرح کبیر،مفرح یاقوتی، جواہر مہرہ،لبوب کبیر، معجون فلک سیر بہ نسخہ خاص، حب المسک عنبری جیسی قرابا دینی ادویہ میں مشک شامل کیا جاتا ہے۔

ادویہ شناسی Drugs Identification

دوائوں کے استعمال و انتخاب میں دوائوں کی شناخت نہایت ضروری ہے۔ اس ضمن میں ان کی ظاہری شکل و صورت ، رنگ، بو اور ذائقے پر غور کرنا چاہیے اور ان کا کیمیائی اور خردبینی تجزیہ کرنا بھی مناسب ہے۔

افعال ادویہ Pharama Cology

اس میں اس امر کو دیکھا جاتا ہے کہ یہ ادویہ انسانی یا حیوانی جسم پر بحالت صحت یا بحالت مرض کیااثرات مرتب کرتی ہیں۔

مشک کے خصوصی افعال

یہ دوا محرک اعصاب اور مؤلد حرارت غریزی ہے۔ فاد زہر ومؤلد خون ہے۔ یہ ملطف و کاسر ریاح ہے۔ مفرح و مقوی اعضائے رئیسہ ہے۔ یہ دافع تشنج ہے اور ہر قسم کی جسمانی کمزوری بحالت صحت و مرض دور کرتا ہے۔

اصلی مشک کی پہچان

اصلی نافہ کی ساخت کے اندر بہت سے خانے ہوتے ہیں۔

٭… سوئی کی نوک کو لہسن میں چبھو ئیں تو لہسن کی مخصوص بو آئے گی۔پھر اسے نافہ میں چبھوئیں بد بو نہ آئے تو یہ مشک خالص ہے ۔ اگر بدبو آئے تو یہ مشک مصنوعی ہے۔
٭… اصلی مشک جلد میں جذب ہو جاتا ہے ۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کو اچھی طرح مل کر دھو لیں۔پھر بعد میں مشک کو ہاتھ کی ہتھیلی پر اچھی طرح سے ملیں۔ اگر یہ ہاتھوں میں جذب ہو جائے تو اصلی ہے ورنہ یہ میل کی طرح مروڑی سی بن کر اتر جاتا ہے۔

ماخذ: مشک یا کستوری صرف نر ہرن کی ناف کے نزدیک مشقہ کی کھال کے اندر ایک غدود میں پیدا ہوکر ایک تھیلی نما ساخت میں جمع ہوتی ہے ۔ ایک جانور میں اس کی زیادہ سے زیادہ مقدار 25گرام تک ہوتی ہے۔ یہ ایک مومی مادہ یا مواد ہے جو تازہ حالت میں دودھیا اور پرانا ہونے پر سرخی مائل، بھوری یا سرخی مائل سیاہ رنگت اختیار کرلیتا ہے۔یہ مواد تھیلی میں نرم دانوں کی صورت میں اسی طرح جمع ہوتا ہے جیسے انار کے اندر دانے ہوتے ہیں۔

دواء المسک

دواء المسک کی مندرجہ ذیل قسمیں ہیں:
دواء المسک بار د سادہ … دواء المسک بارد جواہر والی
دواء المسک حار سادہ … دواء المسک معتدل سادہ
دواء المسک معتدل جواہر والی

یہ چند قیمتی لذیذ اور خوشبودار اجزاء سے بنائی ہوئی طب یونانی کی ایک عام مقوی جسم (General Tonic) دوا ہے ۔ یہ دل (Heart)، دماغ(Brain)اور جگر (Liver) کو طاقت دیتی ہے ۔یہ تھیلے سیمیا(Thalassemica) اور ہیموفیلیا(Heamophilia)میں فائدہ مند ہے۔

بیماریوں سے صحت یابی کے بعد جو کمزوری آجاتی ہے، اس دوا کے استعمال سے بہت جلد دور ہو جاتی ہے۔ یہ خفقان اور اختلاج قلب کے لئے مخصوص مرکب ہے۔

دواء المسک اعلیٰ ترین دوائوں میں سے ایک ہے جو ہیپا ٹائٹس (Hepatitis)، سوداوی اور صفراوی امراض میں بھی بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

دواء المسک بارد

اس مرکب میں جو دوائیں شامل کی گئی ہیں ۔ ان میں زیادہ تر دوائوں کا مزاج بارد ہے۔ اس لئے تیار شدہ دواء المسک کے مزاج میں برودت کا غلبہ ہوتا ہے اور مشک جزو خاص کے طور پر شامل کیا گیا ہے لہٰذا مجموعی طور پر اس مرکب کا نام دواء المسک بارد رکھا گیا ہے۔

مقدارخوراک: 5گرام ترکیب استعمال: صبح کو عرق گائوزبان کے ساتھ کھائیں۔
فوائد: خفقان اور وحشت کو دور کرتی ہے۔ قلب کی بڑھی ہوئی حرارت کو کم کرتی ہے ۔ مقویٔ قلب د دماغ ، دل کے افعال کو بہتر کرتی ہے،معدہ اور جگر کی کمزوری کو دور کرتی ہے، اعضائے رئیسہ کو طاقت دیتی ہے، جسمانی کمزوری کو دور کرتی ہے اور بھوک لگاتی ہے۔

دواء المسک حار

اس مرکب میں زیادہ تر اجزاء کا مزاج گرم ہے۔ اس لئے تیار شدہ دواء المسک کا مزاج گرم ہوتا ہے اور مشک (جوکہ گرم ہے) بطور جزو خاص شامل کیا گیا لہٰذا اس مرکب کا نام دواء ا لمسک حار رکھا گیا ہے ۔

مقدارخوراک: 5گرام ترکیب استعمال: صبح کو عرق بادیان کے ساتھ کھائیں۔

امراض سوداویہ ، اعصابیہ مثلاً فالج ، لقوہ، استرخاء اورکزاز میں فائدہ کرتی ہے۔ دل و دماغ کو قوت دیتی ہے ،معدہ کی اصلاح کرتی ہے۔ وحشت ومالیخولیا میں مفید ہے، معدہ کا تنقیہ کرتی اور اعصاب کو طاقت دیتی ہے، دوران خون کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ، سردی کی وجہ سے لاحق ہونے والی بیماریوں میں مفید ہے۔

دواء المسک معتدل

اس مرکب میں مشک بطور جزو خاص شامل کیا گیا ہے اور اس میں شامل دوائوں کی تاثیر معتدل ہے اسی مناسبت سے اس کے نام میں لفظ معتدل کا اضافہ کیا گیا ہے۔

مقدارخوراک: 5گرام
ترکیب استعمال: صبح کو عرق گائوزبان یا عرق بادیان کے ساتھ کھائیں۔

فوائد:خفقان، مالیخولیائے مراقی میں خاص طور پر مفید ہے۔ یہ ضعف معدہ ، ضعف ہضم اور ضعف جگر میں بھی مفید ہے۔ یہ ایک جنرل ٹانک ہے جو اعضائے رئیسہ ( دل ،دماغ ، جگر ) کو طاقت دیتا ہے ۔ خون کی پیدائش کو بڑھاتا ہے، بیماریوں کے بعد پیدا ہونے والی کمزوری اس کے استعمال سے ٹھیک ہوجاتی ہے ۔ سرد امراض میں بے حد مفید ہے، مقوی ہونے کی وجہ سے پٹھوں کو طاقت دیتی ہے۔ سوداوی امراض میں بے حد مفید ہے۔ دل کی دھڑکن اور گھبراہٹ کو دور کرتی ہے۔ ہیپا ٹائٹس میں استعمال ہوتی ہے۔ اختناق الرحم میں مفید ہے۔ غشی کی حالت میں بہت مفید ہے۔ جگر کے خلیات کو طاقت دیتی اور غذا کو بہتر طور پر ہضم کرکے بھوک لگاتی ہے۔

حکیم سید صبیح الزمان چشتی

٭…٭…٭

کستوری/ مشک
Tagged on:                             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *