
صحت بخش و متوازن غذا افراد کی جسمانی صحت کی نشوونما کرنے نیز ذہن و جسم کی فعالیت اور طاقت و توانائی میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔وہ خوراک انسانی جسم کو درکار غذائیت کی متوازن مقدار فراہم کرنے کے حوالے سے اہم خیال قرار دی جاتی ہیں جو وٹامنز، منرلز، لحمیات ،کاربوہائیڈریٹ( نشاستہ دار غذائی ریشے )کے ایک متوازن حصہ کی تکمیل کرتی ہوئی ہو۔ حیاتین اورمعدنی نمکیات انسانی جسم کی فعالیت میں تیزی سے اضافہ کرکے اسے طاقتور توانائی کی فوری رسد پہنچانے میں معاونت کرتے ہیں۔ بلاشبہ ،پھلوں و سبزیوں کو وٹامنز اور منرلز کے حصول کا تیز ترین ذریعہ کہا جاتا ہے۔
پھلوں کی جہاں تک بات کی جائے تو دنیا میں انواع و اقسام کے مزیدار رسیلے پھلوں کی کثرت قدرت کے لطف و کرم کی ایک مزیدار نشانی ہے۔ اَن گنت پھلوں کی کہکشاں میں صحت بخش خوبیوں اور مزیدار ذائقے کا حامل ایک بہترین پھل ہمیں ناشپاتی کے نام سے چمکتا دکھائی دیتا ہے۔
ناشپاتی وہ بہترین قوت بخش پھل ہے جو قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہونے کی وجہ سے جسم انسانی کو بیماریوں سے مزاحمت کرنے کی قدرتی صلاحیت سے نوازتا ہے ۔یہ بہترین پھل سبز اور پیلاہٹ مائل سبز رنگ میں دستیاب ہوتا ہے۔ اس کی ساخت نچلی جانب سے گول اور اوپری جانب سے قدرے لمبوتری سی ہوا کرتی ہیں جبکہ اس کے رسیلے اور کرارے گودے کا ذائقہ سیب سے قدرے ملتا جلتا ہوا کرتا ہے ۔
بہت سے غذائی ماہرین یعنی فوڈ ایکسپرٹس ناشپاتی کو اس کی بہترین صحت بخش غذائی خوبیوں کے باعث اسے قدرت کے غذائی خزانے کا انمول موتی قرار دیتے ہیں۔ غذائی مورخین کے مطابق ناشپاتی کی جنم بھویں وسط ایشیا کی شمال مغربی ہند، افغانستان اور چین کی سرزمین ہے، تاہم ماضی کے تاجروں اور فاتحین کے سپاہیوں کے ذریعے اس پھل نے فرانس امریکہ سمیت دنیا کے بے شمار ممالک کا سفر کیا جہاں اس کے مزیدار ذائقے کوپسندیدگی و مقبولیت کی سند لی ۔یہ بیجوں کے ذریعے اگایاگیا اور بعدازاں کاشت کاری کے جدید طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تجربات کرکے اس بہترین پھل کی پیداوار اور ذائقے میں مزید بہتری لانے کے لیے خصوصی توجہ دی گئی۔ اس وقت دنیا میں ناشپاتی سب سے زیادہ چین ،اٹلی اور امریکہ میں پیدا ہوتی ہیں جسے بین الاقوامی معیار کے مطابق اپنی ساخت اور ذائقے کے حوالے سے درجہ اول کے پھلوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ دنیا کے دیگر سرد ، گرم ومرطوب آب وہوا کے حامل خطوں میں بھی ناشپاتی بکثرت پیدا ہوتی ہیں۔ یہ پھل مون سون کے موسم کے اختتامی دنوں کے ساتھ ہی فروخت کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہوجایا کرتا ہے
ناشپاتی کی دو عمومی اقسام ہوا کرتی ہیں۔سردو خشک آب وہوا کے خطوں میں موجود درختوں میں لگنے والا ناشپاتی کا پھل ذائقے میں انتہائی میٹھا اور رسیلا جبکہ اس کا گودا انتہائی نرم و خستہ ہوا کرتا ہے ۔سرد علاقوں میں جیسے کہ کشمیر،مری، پشاور، مالا کنڈ،گلکت، ہنزہ اور یورپی ممالک میں دستیاب ناشپاتی پھل کا چھلکا انتہائی مہین و نازک ہوا کرتا ہے جبکہ گرم و معتدل آب و ہوا کے علاقوں جیسے کہ چمن ،کوئٹہ و خضدار کے علاقوں میں موجود ناشپاتی کے درخت میں سخت گودے پر مشتمل اور ذائقے میں ترشی مائل مٹھاس کا حامل پھل لگا کرتا ہے۔
ناشپاتی کا مزاج گرم وتر ہوا کرتا ہے اس میں خون بنانے والے حیاتین کثیر مقدار میں موجود ہیں جو ہیموگلوبین اور گوشت بنانے میں معاونت کیا کرتے ہیں ۔ناشپاتی مفرح خوبیوں کی بھی حامل ہے جو سہل الہضم اور انتہائی زود ہضم ہونے کے باعث طبیعت پرفرحت بخش اثرات مرتب کرتی ہیں۔ اپنے جسم کو متناسب رکھنے والی وہ خواتین جو سخت ڈائیٹنگ اور ورزش کے طویل اوقات اور سخت وبا، مشقت ورزشوں کا بوجھ سہارنے سے قاصر ہیں، وہ اگر اپنے یومیہ غذائی معمول میں ناشپاتی کا استعمال رکھیں، خاص طور پر صبح کے ناشتے میں اور دوپہر کے کھانے کے تین چار گھنٹے کے بعد ناشپاتی کی قاشوں پر سونٹھ، کالا نمک اور لیموں کا رس چھڑک کر استعمال کریں تو اندرون جسم چربی کی صورت میں جمی ہوئی کثافتوں کے براستہ فضلہ اخراج میں آسانی پیدا ہوتی ہیں اور طاقت وتوانائی کے حصول کے ساتھ ساتھ جسم کو خوبصورت و متوازن بنائے رکھنے میں بھی معاونت ملتی ہیں۔
نرم ناشپاتی موسم سرما میں اپنی بہار دکھاتی ہیں جوکہ سرخ ارغوانی خون جیسی چمکدار جلد کی حامل ہوتی ہیں۔ یہ یورپی قسم زیادہ تر سپر اسٹورز پہ ہی مقامی طور دستیاب ہوا کرتی ہیں۔ دوسری قسم پشاوری ناشپاتی کی ہے جوکہ زرد اور ملیخ سختی کی حامل جلد پہ مشتمل ہوا کرتی ہیں جو کہ موسم سرما کے اختتام یا گرمیوں کے عروج پہ دستیاب ہوا کرتی ہیں۔ناشپاتی کی تیسری قسم جو کہ موسم سرما کے آغاز سے قبل ستمبر کے مہینے میں اپنی خوبصورتی کے جلوے بکھیرتی ہیں سخت و خوشنما سبز جلد اور انتہائی رسیلے ذائقے پہ مشتمل ہوا کرتی ہیں۔
پانی وٹامن C ،فائبرز اور منرلز کی صحت بخش مقدار اس پھل کی افادیت میں بے پناہ اضافہ کرتی ہیں جس طرح فربہی مائل لوگوں کے سراپے کو متناسب و متوازن بنانے میں ناشپاتی معاونت کرتی ہیں اسی طرح حیرت انگیز طور پر دبلے پتلے لوگوں کے جسم کو موٹا وسڈول بنانے میں بھی مدد گارثابت ہوتی ہیں، اس کی وجہ ناشپاتی کی بہترین صحت بخش خوبیوں میں کمزوری کے سلسلے میں اکسیر انتڑیوں کی بیماریوں کے خاتمے میں مفید، قبض کشا شریانوں کی سختی دور کرنے میں بہترین اور قوت مدافعت میں اضافہ کرنے والی حیرت انگیز خوبیوں کا حامل ہونا ہے ۔
الغرض ناشپاتی میں موجود غذائی اجزاء کے حیرت انگیز معالجاتی اثرات جسم کو صحت مند اور متوازن رکھنے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ یاد رہے حد سے زیادہ فربہی مائل جسم یا پھر انتہائی کمزورو لاغر وجود کسی نہ کسی اندرونی عوارض و علتو ں کی آماجگاہ ہو اکرتا ہے لہٰذا جسم کو اندرونی صحت و تندرستی کی قوت و مضبوطی فراہم کرتے ہوئے سڈول و متناسب بنائے رکھنے میں ناشپاتی جیسے بہترین مزیدار اور مفید پھل کا دوسرا کوئی ثانی نہیں ہے۔ اندرونی جسم صحت و تندرستی کی کرنیں بکھیرنے کے ساتھ ناشپاتی کو اگر چھلکے سمیت کھایا جائے(عموماً ناشپاتی کو اس کے مہین چھلکے کے ساتھ ہی کھایا جاتا ہے)تو یہ نہ صرف جلدی ہضم ہوجاتی ہے بلکہ بے شمار ذہنی امراض،منہ سے وابستہ بیماریوںکے علاج کے سلسلے میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے جیسے کے مسوڑھوں سے خون آنا، دانتوں میں ٹھنڈا گرم لگنا ،مسوڑھوں کی سوجن، سوزش و جلن اور دانتوں کی جملہ تکالیف کا ازالہ کرنے میں معاونت کرتی ہے۔
افشین حسین بلگرامی
٭…٭…٭