شملہ مرچ کے کرشمے

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے:’’وہی ہے جس نے تمہارے لئے آسمان کی جانب سے پانی اتارا، اس میں سے ( کچھ) پینے کا ہے اوراسی میں سے(کچھ)شجر کاری کا ہے(جس سے نباتات ، سبزے اور چراگاہیں اگتی ہیں)جن میں تم (اپنے مویشی) چراتے ہو۔‘‘(سورہ نحل:10 )

بے شک اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے انواع و اقسام کے پھل اور سبزیاں پیدا کی ہیں، جو ہماراجزو بدن بنتی اور ہمیں صحت ، تندرستی اور توانائی بخشتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے متعدد خوش ذائقہ اور صحت بخش چیزیں پیدا کی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم ایک ہی چیز کھا کھا کر بیزار نہ ہو جائیں ۔ویسے تو ہر سبزی اور پھل انسانی بدن کے لئے ایک ایسا خزانہ ہے جو ایک دوسرے سے منفرد ہے، غذائیت کے لحاظ سے بھی اور ذائقے و افادیت کے اعتبار سے بھی۔

ایسی ہی غذائیت سے بھرپور اور مزے دار سبزیوں میں شملہ مرچ بھی شامل ہے۔ نباتاتی ماہرین کے نقطہ ٔ نظر سے ہر وہ چیز پھلوں میں ہوتی ہے، جس کے درمیان میں بیج ہوں اور وہ اُ س درخت یا پودے کے پھول سے بنی ہوئی ہو، اس لحاظ سے ٹماٹر ، مٹر اور شملہ مرچ کو بھی پھلوں میں شامل کیا جاسکتا ہے، مگر مہذب انسانی آبادیوں میں یہ تمام اشیاء بطور سبزی بھی استعمال کی جاتی ہیں۔ شملہ مرچ بھی ان ہی میں سے ایک ہے ، اس کا نباتاتی نا م’’کیپسی کم اینمِ‘‘(Capsicum Annuum) ہے، مگر عام انگریزی زبان میں اسے ’’بیل پیپر‘‘(Bell Pepper) کہا جاتا ہے۔

شملہ مرچ کو ’’پیپر‘‘ (Pepper) کا نام معروف سیاح کرسٹو فر کولمبس نے دیا تھا اور اسے یورپ میں متعارف کروانے کا سہرا بھی اسی کے سر ہے۔ شملہ مرچ کی سب سے زیادہ کاشت چین میں کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ میکسیکو، ترکی ، انڈو نیشیا اور امریکہ میں بھی بڑے پیمانے پر یہ مرچ پیدا ہوتی ہے۔ پاکستان میں عام طور پر سبز کے علاوہ سرخ اور پیلی شملہ مرچ بڑے سپر اسٹوروں پر مل سکتی ہیں، جب کہ نارنجی، گلابی ، جامنی اورسفید رنگ کی شملہ مرچ بھی دنیا کے مختلف ممالک میں پائی جاتی ہیں۔ ان میں موجود مختلف کیمیائی اجزاء ان کو منفرد رنگ اور ذائقہ دینے کا باعث ہوتے ہیں۔

سبز شملہ مرچ کاہلکا سا ترش و شیریں ذائقہ اس میں موجود اسٹارچ(Starch) اور فرکٹوز(Fructose) (جو سادہ شکر میں تبدیل ہو جاتا ہے )کی وجہ سے ہوتا ہے۔ شملہ مرچ کو پکا کر اور خام، دونوں صورتوں میں کھایا جاسکتا ہے۔ اسے پکاکر پیزا، سوپ ، چکن فرائیڈ رائس، شاسلک اور سالن کی شکل میں ، جبکہ کچا سلاد کی شکل میں کھایا جاتا ہے ۔ ذیل میں شملہ مرچ میں موجود صحت بخش اجزاء اور اس کے فوائد کا ذکر کیا جارہا ہے۔

حیاتین ج کا خزانہ

سرخ شملہ مرچ میں حیاتین ج (وٹامن سی ) کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے ۔ حیاتین ج اچھی صحت کے لئے بے حد ضروری ہے۔ اس میں مانع تکسید اجزاء(Antioxidants) بھی پائے جاتے ہیں ۔ مانع تکسید وہ اجزاء ہوتے ہیں، جو غیر ضروری طور پر خلیات(سیلز) کے کاموں میں دخل اندازی کرنے والے کیمیائی مادوں کو روکتے ہیں ۔ سرخ شملہ مرچ میں ہماری روزانہ کی ضرورت سے کئی گنا زیادہ حیاتین ج پائی جاتی ہے۔

دیگر حیاتین

اس مرچ میں حیاتین ج کے علاوہ دیگر حیاتین مثلاًحیاتین الف، ب2،ب6، ھ اور ک(وٹامن اے، بی2،بی6، ای اور k) بھی پائی جاتی ہیں۔ حیاتین الف آنکھوں کے لئے بہت مفید ہے۔

صحت مند جلد

صحت مند جلد کے لئے ضروری و مفید سمجھے جانے والے تمام صحت بخش اجزاء شملہ مرچ میں پائے جاتے ہیں جو جلد کو ترو تازہ اور شاداب بناتے ہیں۔ یہ اجزاء جلد اور ناخن پر لگنے والی پھپھوندی (فنگس) اور جراثیم سے بچاتے ہیں۔ شملہ مرچ میں موجود حیاتین ب 6،جلد اور ناخنوں کی صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔

صحت مند بال

وہ تمام لوگ بالخصوص خواتین جو صحت مند ، خوب صورت ،لمبے اور گھنے بالوں کی خواہش مند ہوں ، انہیں چاہیے کہ وہ شملہ مرچ کو اپنی روزانہ کی غذائوں میں ضرور شامل کرلیں، کیونکہ اس میں موجود حیاتین ج اور سیلیکون (Silicon)بالوں کو دو منہ (Split Ends) بننے سے نجات دلاتے اور انہیں صحت مند بناتے ہیں۔

سرطان سے بچاؤ

شملہ مرچ میں موجود فولک ایسڈ خون کی بیماریاں بشمول سرطان سے بچاتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ جسم میں فولاد کی کمی کو دور کرنے میں بھی بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔

قبض ختم کرنے میں مؤثر

شملہ مرچ میںریشہ ( فائبر) بڑی مقدار میں ہوتا ہے ، جو نہ صرف نظام ہضم کو بہتر کرتا ہے بلکہ بہترین قبض کشاء بھی ہے۔ اس کے علاوہ ریشے دار غذائیں کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس بھی جلد ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے ہم تھوڑا کھانا کھانے کے بعد ہی ہاتھ اٹھا لیتے ہیں اور اس طرح کم غذا سے بھی ہمیں نہ صر ف بھرپور غذائیت مل جاتی ہے بلکہ وزن میں بھی اضافہ نہیں ہوتا۔

وزن کم کرنے میں معاون

شملہ مرچ میں چوں کہ بہت کم حرارے ( کیلوریز) ہوتے ہیں،جس کی وجہ سے یہ وزن گھٹانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ سلاد کے طور پر دیگر چیزوں کے ساتھ اس کا کھانا بہت مفید ہے ۔ اس کے علاوہ اسے کم تیل میں دیگر سبزیوں کے ساتھ بھی پکایا جاسکتا ہے ، جو ذائقے دار ہونے کے ساتھ صحت بخش بھی ثابت ہوتی ہے۔چانے کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔

توانائی کا ذریعہ

شملہ مرچ میں بی گروپ کی ایک حیاتین ب5پائی جاتی ہے ، جس میں معاون خامرے (Coenzymes) بھی شامل ہوتے ہیں، جسے پینٹوتھینک ایسڈ(Pantothenic Acid) بھی کہتے ہیں۔ یہ حیاتین نشاستے ( کاربوہائیڈریٹ) سے توانائی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ شملہ مرچ کھانے سے یہ حیاتین جسم کو ضرورت کے مطابق بآسانی مل جاتا ہے۔

مذکورہ فائدوں کے علاوہ اور بہت سے فوائد اس مزے دار سبزی میں پائے جاتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریض اسے بلا خوف کھاسکتے ہیں، اس لئے کہ یہ خون میں گلو کوز کی مقدار کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتی ہے، دل کی صحت بہتر کرتی اور بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات بھی زائل کرتی ہے۔ اس میں موجود میگنیزیم ، مینگنیز اور فاسفورس جسم میں نئے خلیات(سیلز ) بناتے ہیں اور کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں۔

جو لوگ اپنی جلد، بالوں اور ناخنوں کو خوب صورت اور صحت مند دیکھنے کے ساتھ مذکورہ بالا فوائد حاصل کرنا چاہتے ہوں ، انہیں چاہیے کہ وہ شملہ مرچ کو اپنی غذا کا حصہ بنا لیں اور اتنی مفید سبزی عطا کرنے پر اللہ سبحان و تعالیٰ کا شکر ادا کریں۔

کنزا زاہد یار خان

٭…٭…٭

شملہ مرچ کے کرشمے
Tagged on:                             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *