تربوز کے حیران کن فوائد

موسم گرما کیا موسم سرما میں بھی تربوز کی قتلیاں میٹھی رس بھری اور ذائقہ دار ہوتی ہیں۔ یہ پھل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں وٹامن اے، بی , بی6اور سی کے علاوہAntioxidants lycopene اور بہت سے نمکیات بھی ہوتے ہیں۔ اس میں طاقت ور کیمیکلز Phytochemical,arginine, cal,arginine or L-arginine, Citrulline,an amino acid, Citrulline Gels. ہوتے ہیں جو کہ ہڈیوں کے لئے کار آمد ہوتے ہیں اور نائٹرک ایسڈ بنانے میں معاون ہوتے ہیں۔ نائٹرک ایسڈ خون کی نالیوں کو تنگ نہیں ہونے دیتا ہے، یہ عضلات ، دل اور دماغ کو بر وقت مطلوبہ آکسیجن فراہم کرتا ہے۔

خون کی روانی کے لئے مدد گار

اس میں موجودlycopeneورم کو تحلیل اور برے کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔ جبکہantioxidants دل اور گردش خون کے نظام کی کارکردگی کو توازن میں رکھتے ہیں۔ یہ کینسر اور ہڈیوں کو شکست و ریخت سے بچائے رکھتے ہیں اور خاص طور پر غدۂ قدامیہ /پراسٹیٹ کے کینسر کے علاج کے دوران اس کا استعمال علاج کو مزید فعال بنا دیتا ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں، گردن ،ہوائی نالی، معدے ، لبلبہ، موٹی آنت اور مقعد کے کینسر کے علاج کے دوران اس کا کھانا رب کائنات کے فضل سے شفا کی ضمانت بنتا ہے۔ مزید برآں تربوز موٹے اشخاص کے بلند فشار خون کو کم کرنے میں اپنی مثال آپ ہی ہے۔(حوالہ تربوز سے متعلق تحقیق فلوریڈا یونیورسٹی ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور (Dr. Giovannucci’s team reported online and ahead of print in the journal of the national cancer institute. تربوز میں موجودarginine,citrullineضرورت سے زیادہ موٹاپے سے متعلق خلیوں کی پیدائش کو روکے رکھتے ہیں۔ جواشخاص مردانہ عضو کی ایستادگی کے مسئلے سے دو چار ہوتے ہیں ان کا مسئلہ تربوز کھانے سے کافی حد تک حل ہو جاتا ہے، تربوز کھانا جلد کو بھی شگفتگی بخشتا ہے۔

دل کے عارضہ میں مبتلا افراد کو بھی تربوز کھانے سے دل یا شریانوں کی بیماریوں کے لئے دوائوں کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ تربوز کے رس میں پوٹاشیم اور اس میں موجود برق پاش ہوتے ہیں جس کے باعث خاص طور پر سخت محنت کے کام سے قبل اس کا کھانا اولین ترجیح ہوتا ہے اور اگر یاد نہ رہے تو بعد میں بھی اس کو کھانے سے یہ عضلات کو دکھن سے بچائے رکھتا ہے۔

عموماً زیادہ تر افراد تربوز کا سرخ حصہ ہی کھاتے ہیں جب کہ اس کے سرخ کے نچلے سفید حصے میں antioxidants flavonoids,lycopene and vitamen Cہوتے ہیں یہاں تک کہ اس کے سبز حصے میں بھی بھرپور غذائیت ہوتی ہے۔ یہاںCitrullineسرخ حصے میں زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے کلوروفلchlorophyllمیں بھیCitrullineبہت زیادہ ہوتاہے۔ تربوز کے سرخ حصے کے علاوہ جو سفید حصہ ہوتا ہے اس کا لیموں یا نارنگی کی نسل کے کسی پھل کے ساتھ ملا جوس غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اب ایسے تربوز بھی اگائے گئے ہیں جن میں بیج نہیں ہوتے ہیں جبکہ بیجوں میں بھی غذائیت کافی ہوتی ہے انہیں پھینکنا نہیں چاہیے کیونکہ ان میں فولاد، زنک ، ریشے اور پروٹین ہوتے ہیں۔ تربوز میںcucurbitacin, tripterpenoid E ہوتے ہیں جوکہ درد اور ورم کو روک دیتے ہیں جیسے کہ دوائیںlbuprofenاورAspirin درد اور ورم کو کم کرنے کا کام کرتی ہیں ایسا ہی تربوز کام کرتا ہے۔

مانا کہ اس میں کیلوریز کم ہوتی ہیں جیسے کہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے۔ اس میں وٹامن اے، سی،بی 6، پوٹاشیم اور مینگنیز بھرپور ہوتے ہیں۔ اگر تربوزکے نچلے حصے پر پیلا یا ہلکا بسنتی نشان ہو اور تربوز خوب وزنی ہو تو یہ یقینی طور پر اس کے کھیت میں پکا ہونے اور میٹھے ہونے کی نشانی ہے جب اسے بجا کر اس کی آواز سنیں تو اندر سے کھوکھلا ہونے کی سی آواز سنائی دیتی ہے۔ تربوز میں زیادہ فرکٹوز(Fructose)Glycemic Load کم کرتا ہے۔

تربو زکا کھانا اور اس کا جوس پینا دونوں صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔

امجدعلی جعفری

٭…٭…٭

تربوز کے حیران کن فوائد
Tagged on:                             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *