الرجی یا حساسیت: اقسام اور علاج

الرجی ہمارے جسم کے مدافعتی نظام میں خلل یا بعض مخصوص اشیاء کے رد عمل کے طور پر سامنے آتی ہے۔یہ مختلف اقسام اور اشکال و علامات سے ہمارے جسم پر نمودار ہوتی ہے جن کے مختلف اسباب ہوتے ہیں۔ الرجی پیدا کرنے والے عنصرکو الرجن کہتے ہیں ۔ ہمارے خون کے سفید خلیات کا اس میں بڑا عمل دخل ہے ۔ خون کے سفید خلیات ہمارے جسم کی دفاعی فوج ہیں جو ہمیں مختلف وائرس ، بیکٹیریا اور دیگر نقصان پہنچانے والے عناصر سے محفوظ رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں ۔ بعض دفعہ ہمارے اپنے جسم کے خلیات ہی الرجی کا باعث بن جاتے ہیں۔

ا لرجی پیدا کرنے والے اسباب میں پولن ، گردو غبار، دھواں، کائی اور مختلف خوردنی اشیاء وغیرہ شامل ہیں۔ الرجی عمر کے کسی بھی حصے میں ہوسکتی ہے اور یہ موروثی طورپر بھی منتقل ہوسکتی ہے ۔ الرجی کی مندرجہ ذیل صورتیں ہیں:

1۔ چھینکیں آنا (Allergic Rhinitis)
2۔ آنکھوں کی الرجی(Allergic Conjuctivitis)
3۔ ایگزیما(Allergic Eczema)
4۔ چھپاکی(Hives Urticaria)
5۔ الرجک غشی(Allergic Shock)
6۔ ڈنگ والے کیڑوں سے الرجی(Insect Venome)
7۔ غذائی الرجی(Food Allergy)
8۔ جانوروں سے الرجی(Animal Contact Allergy)
9۔ ادویات سے الرجی(Medicine Allergy)
10۔ الرجک دمہ(Allergic Asthma)
11۔ ادویات سے الرجی(Drug Allergy)

چھینکیں آنا (Allergic Rhinitis)

اس قسم کی الرجی کو موسمی الرجی / زرگل الرجی / پولن الرجی کہتے ہیں۔ اس قسم کی الرجی پودوں سے زرگل کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ موسم بہار اور خزاں میں جن پودوں نے نشوونما پانی ہوتی ہے ، ان کے زر گل ( پولن) ہوا میں بکھرنے کی وجہ سے ناک کی جھلی تک پہنچ کر ورم پیدا کرتے ہیں جس کی وجہ سے ناک، کان اور گلے کے امراض جنم لیتے ہیں جس سے مندرجہ ذیل علامات رونما ہوتی ہیں:

1۔ ناک کا بہنا۔
2 ۔ چھینکوں کا بکثرت آنا۔
3۔ ناک میں خارش لاحق ہونا۔
4۔ کانوں اور گلے میں خراش۔ آنکھوں کی الرجی(Allergic Conjuctivitis)

آنکھوں کی الرجی(Allergic Conjuctivitis)

اس قسم کی الرجی میں آنکھوں کی جھلی میں ورم آجاتا ہے جس کی وجہ سے مدافعتی الرجک ردعمل شروع ہوتا ہے ۔آنکھیںسرخ ہو جاتی ہیں ، درد نمایاں ہوتا ہے۔ آنکھوں کی الرجی میں مندرجہ ذیل علامات ہوتی ہیں:

1۔ آنکھوں کے پپوٹوں کا سرخ ہونا۔
2۔ آنکھوں سے پانی کا اخراج۔
3۔آنکھوں میں خارش ہونا۔
4۔ آنکھ کی جھلی کا متورم ہونا۔

ایگزیما (Allergic Eczema)

ایگزیما ایک جلدی مرض ہے۔ جس کی وجہ سے بھی الرجی لاحق ہو جاتی ہے ۔ ایگزیما کے ساتھ الرجی کی مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہوتی ہیں:
1۔ جلد(Skin)پر خارش اور سرخی ہونا۔
2۔ جلد(Skin)کا خارش کے ساتھ خشک ہونا ۔
3۔ چہرے پر دھپڑ ہونا۔
4۔ آنکھوں کے حلقوں میں خارش۔
5۔ کہنیوں اور گھٹنوں کے پیچھے خارش ہونا وغیرہ بھی شامل ہیں۔

چھپاکی (Hives Urticaria)

طبی زبان میں چھپاکی کو حدت خون سے منسوب کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں پورے جسم پر دھپڑ نکل آتے نیز جلد سرخ ہو جاتی اور دل گھبرانے لگتا ہے ۔ چھپاکی کسی بھی الرجک ردعمل کا نتیجہ ہوسکتی ہے ۔ پولن ( زرگل ) ، خوراک، کیمیائی مرکبات وغیرہ اس کے بڑے بڑے اسباب ہیں ۔اس کی علامات مندرجہ ذیل ہیں:

1۔ جسم پر دھپڑ کی زیادتی۔ 2۔ دھپڑ میں خارش ہونا۔ 3۔ جلد(Skin)کا سرخ ہونا ۔

خوراک سے الرجی (Food Allergic)

یہ الرجی مخصوص خوراک کے استعمال سے واقع ہوتی ہے۔ اس قسم کی الرجی زیادہ تر دودھ یا دودھ سے بنی اشیاء کے استعمال سے ہوتی ہے یا پھر کسی بھی پھل یا سبزی وغیرہ سے بھی ہوسکتی ہے جس سے دست آنا شروع ہو جاتے ہیں یا پھر جلد(Skin)پر اس کے اثرات رونما ہوتے ہیں۔ یہ زیادہ تر انتڑیوں اور نظام ہضم پر اثر انداز ہوتی ہے۔

ڈنگ والے کیڑوں سے الرجی (Insect Venome)

اس قسم کی الرجی بھڑ، شہد کی مکھی اورحشرات الارض وغیرہ کے کاٹنے سے رونما ہوتی ہے۔یہ زیادہ تر جسم کے ڈنگ سے متاثرہ حصہ پر ہوسکتی ہے یا پھر پورے جسم پر اس کے اثرات ہوسکتے ہیں۔

الرجک غشی (Allergic Shock)

الرجی کا یہ ردعمل انتہائی مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے بیک وقت کئی اعضاء متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس قسم کی الرجی زہریلی چیز کے نگل جانے اور زہریلے جانور کے کاٹنے سے ہوتی ہے جبکہ یہ موت کا باعث بھی بن سکتی ہے ۔ اس کی وجہ سے بلڈ پریشر انتہائی کم ہوکر مریض بے ہوش ہوجاتا ہے ۔ اگر ہوش نہ آئے تو موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

الرجک دمہ(Allergic Asthma)

دمہ درحقیقت پھیپھڑوں کی ایسی بیماری ہے جو مستقل اور غیر مستقل نوعیت کی ہوتی ہے ۔ الرجک دمہ عارضی طور پر وارد ہوتا ہے اور کچھ دیر تک رہ کر ختم ہو جاتا ہے۔ اس الرجی سے پھیپھڑوں کے عضلات میں تشنج واقع ہونے یا ورم کی وجہ سے ہوائی نالیاں بند ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے سانس لینے میں دقت ہوتی ہے ۔جب تک یہ حالت رہتی ہے، سانس تنگی سے آتا ہے ۔جیسے ہی ورم یا تشنج ختم ہوتا ہے ،دمہ کی تکلیف ختم ہو جاتی ہے ۔ دمہ کی مندرجہ ذیل علامات ہیں:

1۔ اسٹیتھو اسکوپ سے پھیپھڑوں سے سیٹی یا رگڑ کی آوازسنائی دینا۔
2۔ کھانسی۔
3۔ چھاتی میں کھچائو پیدا ہونا۔

ادویا ت سے الرجی(Drug Allergy)

بہت سی ادویات ایسی بھی ہیں جن کے استعمال سے مندرجہ بالا کوئی بھی مرض رونما ہوسکتا ہے ۔ خاص طور پر ایلو پیتھک ادویات الرجی کا باعث بن سکتی ہے۔

حکیم عامر رضا خان

٭…٭…٭

الرجی یا حساسیت: اقسام اور علاج
Tagged on:                             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *