عارف حجامہ

حجامہ 800سال قبل از مسیح کا طریقہ علاج ہے۔ اگر انسان کے آغاز کے حوالے سے غور کریں تو اول البشر حضرت آدم علیہ السلام کے حوالے سے قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں نے آدمؑ کو تمام علوم سے واقفیت دی۔

ابتداء میں جانوروں کے سینگ سے منہ کی مدد سے فاسد خون کو کھینچا جاتا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس فن نے بھی ترقی کی اور اس مقصد کے لئے آہنی آلات استعمال ہونے لگے۔ طبی اعتبار سے دیکھا جائے تو معالجات کی رو سے حجامہ کا اصل مقصد ’’استفراغ‘‘ ہے۔

خارجی اور تدبیری اعتبار سے استفراغ کے 3طریقے ہیں ۔ حجامہ ، فصد اور جونک ۔ ویسے تو سانس کا باہر نکلنا اور پسینہ و بول و براز کا اخراج وغیرہ بھی استفراغ طبعی کہلاتا ہے ۔

دنیا میں دو طرح کے علوم ہیں ، ایک تجربات سے حاصل کردہ جبکہ دوسرا الہامی۔ حجامہ بہت نفیس الہامی علم اور نزاکت والا تجرباتی کام ہے ، جس شخص کے ہاتھوں اور طبیعت میں نفاست نہ ہو، اسے حجامہ نہیں کرنا چاہیے ، یہ تو ایک فن ہے۔

حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمؐ نے فرمایا: تم جو بھی علاج کے طریقے اختیار کرتے ہو، حجامہ ان سب میں سے بہتر ہے۔

حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا:’’جس نے21-19-17 تاریخوں کو حجامہ کروایا اسے ہر مرض سے شفا حاصل ہوگی۔‘‘لہٰذا قیامت تک آنے والے ہر مرض کا علاج حجامہ میں موجود ہے۔

حجامہ چاند کی 19,17اور 21 تاریخوں کو کیوں کروایا جاتا ہے؟

قوت مدبرہ بدن ان تاریخوں میں پر جوش ہوتی ہے ۔ بالکل اسی طرح جیسے ان تاریخوں میں سمندر پر جوش ہوتا ہے ۔ ان تاریخوں میں سمی مادے باہر نکلنے کے لئے بے چین ہوتے ہیں ۔مجھے کئی بار اپنی جسمانی کیفیت سے چاند کی 17تاریخ کا پتہ چل جاتا ہے۔

حجامہ کروانے کے اوقات

شرعی طور پر حجامہ کے لئے کسی دن اور تاریخ کی ممانعت نہیں ہے ۔ حتیٰ کہ آپؐ نے احرام کی حالت میں بھی حجامہ کروایا ۔طبی نقطہ نظر سے حجامہ کے لئے عمر کی کوئی قید نہیں ۔80سال کی عمرمیںبھی حجامہ کروایا جاسکتا ہے ، خون کی کمی میں مبتلا مریض بھی حجامہ کرواسکتا ہے بشرط حجامہ تھراپسٹ ماہر اور مریض اس قابل ہو۔

حجامہ کا دائرہ کار

حجامہ کی مدد سے جسمانی ، نفسیاتی اور روحانی تمام امراض کا علاج کیا جاسکتا ہے

منفی اور مابعد اثرات سے پاک

یہ طریقہ علاج منفی اور مابعداثرات سے پاک ہے۔

طبی قواعد حجامہ

انابت الی اللہ ، اخلاص وہمدردی ، حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی ، فنی مہارت ، علمی قابلیت ۔ حجامہ کرنے والے کا اللہ تعالیٰ سے جس قدر تعلق مضبوط ہو گا اسی قدر شفا حاصل ہوگی۔ حجامہ کرنے والے میں اخلاص اور ہمدردی کا ہونا ضروری ہے۔ آج کل کے ماحول کو مد نظر رکھتے ہوئے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا ازحد ضروری ہے۔حجامہ کرنے والے کے لئے اخلاط اور علم تشریح(Anatomy) پر عبورضروری ہے۔ میں نے ایک مریض کا حجامہ کرتے ہوئے اس سے پوچھا کہ آپ کا تعلق جاٹ برادری سے ہے۔ اس نے جواب میں کہا ہاں ۔ اس نے استفسار کیا کہ آپ کو کیسے معلوم ہوا ۔ میں نے کہا کہ آپ کے بدن پر خراش لگانے سے پتہ چلا کہ آپ کا تعلق کسی جفاکش برادری سے ہے۔ حجامہ کرنے سے قبل نضج دینے کے لئے گلاب ، بادیان ، لیموں ،جو اور چنے استعمال کروائے جاسکتے ہیں تاکہ مواد مرض صحیح طور پر خارج ہوسکے۔ اگردوران حجامہ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہ کیا جائے تو مریض شفایاب ہونے کی بجائے کسی دوسرے مرض میں مبتلا ہوسکتا ہے جو ناقابل تلافی جرم ہے۔ قلت الدم کا مریض بھی حجامہ کرواسکتا ہے ۔ خون کے اکثر اجزاء حرام مغز کے تعاون سے جگر میں بنتے ہیں۔

البشریٰEpidermis

یہ انسانی جلد کی بیرونی تہہ ہے ۔اسی کے اوپر ہمارا نشتر چلتا ہے ۔ آپ ایک شہر میں رہنے والے کو پہاڑی علاقے میں چھوڑ دیں تو 4ماہ کے بعد اس کی جلد سخت ہوجائے گی۔

مقامی نضج

جس جگہ سے حجامہ کرنا مقصود ہو وہاں مقامی نضج دینا ضروری ہے ۔ مریض کی بیان کردہ شکایات اور اپنے تجربے کو بروئے لاتے ہوئے فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

اصل شفا

اصل شفا سمیت سے نجات کے بعد حاصل ہوتی ہے جوکہ حجامہ سے ہی ممکن ہے۔

تکمیل حجامہ

خون کے اخراج کے بعد حجامہ مکمل ہوجاتا ہے۔

صفراوی مزاج کے حامل مریض

ایسے مریض کی جائے حجامہ پر خون میں نمایاں صفراء کی رنگت ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔ فم معدہ کے مقام پر بھی صفراء کی رنگت نمایاں ہوتی ہے۔

مزاج کا حسی ثبوت

حجامہ کے مریض کے ردعمل کے ذریعے مزاج کے بارے میں حسی شواہد ملتے ہیں ۔

حجامہ کے نشانات کا ختم ہونا

عمومی طور پر حجامہ کے نشانات دو روز میں ختم ہوجاتے ہیں ، البتہ کچھ افراد میں ایک ہفتہ میں ختم ہوتے ہیں ۔
اب تک حجامہ کے ذریعے درج ذیل امراض کے مریض اپنے مرض سے چھٹکارا حاصل کرچکے ہیں۔
آتشک3،فشار الدم اعلیٰ8، جنون 1، سلعات ساذج2، سلعات خبیثہ1، بثور رحم9 ، عقرو عقم 3، آسیب زدہ1۔
فشار الدم اعلیٰ میں مبتلا مریضہ 28سال سے ادویات استعمال کررہی تھی ایک مرتبہ حجامہ کروانے سے صحت یاب ہوگئی۔ اولاد سے محروم ایک عورت 6سال سے علاج کروا رہی تھی ، ایک دفعہ حجامہ کروانے پر 3ماہ کے بعد امید سے ہوگئی ۔ اسی طرح ایک آسیب زدہ عورت 7مرتبہ حجامہ کروانے سے صحت یاب ہوگئی۔
حجا مہ کے مریض کراچی، ساہیوال ، واربرٹن ، منڈی فیض آباد ، گوجرانوالہ ، لاہور اور اسلام آباد کے علاوہ بیرون ممالک کینیڈا اور برمنگھم سے بھی حجامہ کروانے کے لئے مطب اشرف فیصل آباد آتے ہیں۔کینیڈا سے 3ڈاکٹروں کے پینل سے علاج کروانے والا مریض مطب اشرف فیصل آباد آکر حجامہ کرواتا ہے۔

معالجاتی کلیات کے قوانین کی پابندی کے
بغیر حجامہ کرنے میں مشکلات

٭…نضج کے بغیر حجامہ کرنے سے نتائج نہیں ملتے۔
٭ …ناتجربہ کاری کی وجہ سے گہرے کٹ لگانے پر بجائے فائدہ کے نقصان ہوتا ہے۔

حجامہ سے خاطر خواہ نتائج حاصل کرنے کے لئے

یہ ضروری ہے کہ نضج دینے کے بعد حجامہ کیا جائے اورمریض کی مرضی کے بغیر نہ کیا جائے۔

حجامہ کی اقسام

حجامہ کی درج ذیل اقسام مختلف ممالک میں رائج ہیں:
ٹرائی، مساج ، ہیٹ ، نیڈل ، بائیو میگنیٹک ، موکسا کپنگ۔

بھارتی طریقہ استفراغ

بھارتی طریقہ استفراغ حفظان صحت کے اصولوں کے سرا سر خلاف ہے۔ یہ طریقہ دہلی میں رائج ہے ۔ اس طریقہ کے مطابق جس عضو پر کٹ لگانا ہو ، اس عضو کو کس کر باندھ دیا جاتا ہے تاکہ خون کا زیادہ اخراج نہ ہو۔

ڈرائی کپنگ

یہ حجامہ کا ایسا طریقہ ہے جس میں مقام کا تعین نہیں کیا جاتا ، سارے بدن پر کپ لگائے جاتے ہیں۔

آٹو لینسٹ کپنگ

اس طریقۂ کپنگ میں ایک مرتبہ ہیمر جس میں 6پنیں لگی ہوتی ہیں مار کر کپ لگادیا جاتا ہے یہ حجامہ کی بجائے ڈرامہ ہے۔

الیکٹرک مشین برائے منفی دباؤ

حجامہ کرنے سے قبل منفی دبائو دینے کے لئے الیکٹرک مشین استعمال کی جاتی ہے ۔

کپنگ کے منفی نتائج

ڈرائی کپنگ میں سوداویت غالب آکر جلن شروع ہوجاتی ہے۔

غلط یورپی طریقہ علاج

مساج کپنگ میں جسم کے اوپر تیل لگا کر حرکت دی جاتی ہے۔

ہیٹ کپنگ

اس طریقہ میں کپ کے اندر ہیٹ کی مدد سے کپنگ کی جاتی ہے۔

صحت کا بجٹ

امریکہ میں 3.2بلین ڈالر سالانہ صحت پر خرچ کیا جاتا ہے جوکہ پاکستان کے مجموعی بجٹ سے زیادہ ہے۔

تحفۂ فطرت

حجامہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کے لئے ایک تحفہ ہے ۔

مطب اشرف میں حجامہ کرنے کے امتیازات

مطب اشرف میں یہاںتک آلودگی کے باہمی انتقال کا خیال رکھا جاتا ہے کہ حجامہ کرنے والے معالج کے ہاتھوں کو لگی ہوئی آلودگی کے دوسرے افراد میں منتقلی کے امکانات بھی ختم کئے جاتے ہیں ۔
مریض کو منفی دبائو دے کر اسکریچ لگا کر کپ لگادیا جاتا ہے ، کپ کو اتارنے سے قبل گھمایا جاتا ہے پھر حجامہ کی جگہ کو صاف کیا جاتا ہے ۔ اس کے بعد ٹشو پیپر کی مدد سے چیک کیا جاتا ہے کہ خون کا اخراج تو نہیں ہورہا۔
طب اسلامی میں جو عمل حجامہ کہلاتا ہے وہ طب اسلامی کے علاوہ تمام طریقہ ہائے علاج میں کپنگ کہلاتا ہے۔

حکیم محمد انور

٭…٭…٭

عارف حجامہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *