nazla-zukam

درج ذیل مضمون 1971ء میں لکھی گئی مسیح الملک حکیم محمد اجمل خاں کی شہرہ آفاق کتاب ”حاذق” سے ماخوذ ہے۔ اس مضمون میں نزلہ وزکام وبائی کے عنوان سے جو علامات بیان کی گئی ہیں، وہ ہو بہو وہی ہیں جو آج کل کورونا وائرس کے مرض کے حوالے سے مریض میں پائی جاتی ہیں۔ پھر اس کے لیے احتیاطی تدابیر بھی وہی ہیں، جنہیں آج اپنانے پر نہایت شدومد کے ساتھ زور دیا جارہا ہے ۔ ایسے میں کیا ہمیں معالجات میں بھی اسی کتاب میں بیان کردہ نسخہ جات سے استفادہ نہیں کرنا چاہیے؟ چین میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لئے جڑی بوٹیوں کو بھرپور طریقے سے استعمال کیا گیا اور انہوں نے اس مرض کے ازالے میں مؤثر کردار ادا کیا۔ حکیم محمداجمل خان کے مجربات بھی، اللہ تعالیٰ کے اذن سے، موجودہ وبا سے بچاؤ اور اس سے پیدا شدہ مرض کے ازالے کے لئے مؤ ثر ثابت ہوں گے۔ اپنے اسلاف کی حذاقت پر اعتماد کرتے ہوئے ان کے گراں قدر اثاثے سے بھرپور استفادہ کیجئے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس موذی وبا سے محفوظ رکھیں اور اس سے جلد نجات عطا فرمائیں۔ آمین۔(ادارہ)

انفلوانزا

جس طرح طاعون، ہیضہ اور دیگر وبائی امراض بعض ایام میں وبا کے طور پر ظاہر ہو کر دفعتہً صد ہا جانوں کو لقمۂ اجل بنا دیتے ہیں ، اسی طرح نزلہ و زکام کا حملہ بھی بعض دفعہ وبائی طور پر ہوتا ہے۔

اسباب

اس مرض کا باعث ہوا میں ایک سمیت اور زہریلے اثر کا پیدا ہو جانا ہے ، جو سانس لینے کے ساتھ ہوا کے ساتھ جسم میں داخل ہو جاتا ہے ۔یہ مرض اکثر جاڑوں میں ہوتا ہے ۔ بعض مرطوب نشیبی جگہوں میں یہ مرض اکثر پیدا ہوا کرتا ہے اور ایک مقام سے پیدا ہو کر فوراً ہی بہت سے مقامات میں پھیل جاتا ہے ۔ جوان آدمی کی بہ نسبت بوڑھے اور بچے اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں۔

علامات

پیشانی اور کمر میں درد ہو کر دفعتہً بخار چڑھ جاتا ہے، بعض مریضوں کو یہ بخار لرزے سے ہوتا ہے اور بعض کو بغیر لرزے کے آنکھوں اور تمام عضلات جسم میں درد معلوم ہوتا ہے ، اور دوران سر کی شکایت ہوتی ہے ، گلا درد کرتا ہے ، آواز بیٹھ جاتی ہے ، سینہ پر بوجھ اورتنائو معلوم ہوتا ہے،خشک کھانسی ہوتی ہے، سانس مشکل سے آتا ہے، مریض کی بھوک زائل ہو جاتی ہے ۔ ابکائیاں آتی ہیں، کہیں قے اور دست آنے لگتے ہیں، منہ کا مزہ بگڑ جاتا ہے، اگر عوارضات شدید ہوں تو انجام اچھا نہیں ہوتا۔ بعض دفعہ ناک اور حلق کی سوزش آگے ہوا کی نالیوں تک بڑ ھ کر شدید کھانسی اور نمونیا پیدا کردیتی ہیں، اس مرض کے حملے سے مریض بہت جلد کمزور ہو جاتا ہے ، عام زکام کی نسبت زکام وبائی میں تکلیف اور کمزوری زیادہ ہوتی ہے اوردفعةً مرض کا حملہ ہونا اور دفعةً بہت سے اشخاص کا مبتلائے مرض ہو جانا، اور بخار کا ہونا، اس کی خاص تشخیصی علامت ہے ، اگر عوارضات شدید نہ ہوں اور اس مرض کے ساتھ کوئی دوسرا مرض شامل نہ ہو جائے تو ایک ہفتہ کے اندر مریض کو آرام ہو جاتا ہے۔

علاج

بطور حفظ ما تقدم اس وبا کے زمانہ میں چائے کا استعمال ضرور ر کھنا چاہیے، غذا میں احتیاط رکھنا، بھوک سے کم کھانا، قبض نہ ہونے دینا اور کھلی تازہ ہوا میں رہنا، لباس صاف رکھنا، اس مرض کے حملے سے بچاتا ہے۔ حالت مرض میں مریض کو ایک علیحدہ کمرے میں آرام سے لٹائیں، شروع میں معدہ اور آنتوں کو صاف کرنے کے لئے رات کو قرص ملین 4 عدد نیم گرم پانی کے ہمراہ مریض کو کھلائیں تاکہ دو تین دست آکر معدہ کی صفائی ہوجائے ، اس کے بعد بہی دانہ 3گرام عناب 5دانہ ، سپستان 9دانہ، پانی میں ہلکا جوش دے کر صاف کرکے شربت بنفشہ 24ملی لٹر ملا کر نیم گرم صبح و شام پلائیں۔ بخار کے لئے خاکسی 5گرام اس نسخہ میں چھڑک کردیں، سراور جسم کے درد کو رفع کرنے کے لیے یہ پاشویہ کریں۔

نسخہ پاشویہ

گل بنفشہ: 12گرام

اکلیل الملک: 12گرام

گل بابونہ: 12گرام

مرزنجوش: 12گرام

گل خطمی: 12گرام

بیری کے پتے: 60گرام

پانی: 10لٹر

تمام ادویہ کو 10لٹر میں جوش کرکے اسی گرم پانی میں مریض کے پائوں پنڈلیوں تک ، 10منٹ تک ڈبوئے رکھیں، بعدہ خشک کرکے بستر میں لپیٹ دیں۔

اگر کھانسی کی شدید شکایت ہو تو بجائے شربت بنفشہ 24ملی لٹر کے شر بت خشخاش 24ملی لٹر یا شربت اعجاز 24ملی لٹر اسی نسخہ میں ملا کر دیں یا خمیرہ خشخاش 7گرام اول کھلا کر اوپر سے یہی نسخہ پلادیں۔

اگر درد گلو کی شکایت ہو تو بجائے شربت بنفشہ 24ملی لٹر کے شربت توت سیاہ 24ملی لٹر شامل کرکے دیں۔ تقویت کے لیے خمیرہ گائوزبان 12گرام ، ورق نقرہ ایک عدد میں لپیٹ کر یا خمیرہ گائوزبان جواہر والا 5گرام اسی نسخہ کے ہمراہ کھلا دیں۔ کھانسی کے لئے دوسرے وقت یہ نسخہ دیں۔ لعوق سپستان 12گرام ، لعوق معتدل 12گرام پانی یا عرق گائوزبان 120ملی لٹر میں جوش دے کر گرم گرم پلائیں اور ناک سر کو بھپارہ دیں۔ اگر کھانسی کے ساتھ سینہ میں درد بھی ہوتو یہ قیروطی آرد کرسنہ 12گرام میں زعفران 1گرام ،ایلوا 1گرام باریک پیس کر ملا کر نیم گرم ضماد کریں اور سینے کو روئی کے پہل سے گرم کرکے سینکیں، تلیین طبع مطلوب ہو تو شربت بنفشہ کی بجائے شربت ملین 48ملی لٹر پینے کے نسخہ میں دیں۔

مجربات مسیح الملک مرحوم

1918ء کے وبا انفلونزا کے زمانہ میں اس علاج سے ہزارہا مریض صحت یاب ہوئے حتیٰ کہ بعض ڈاکٹر صاحبان نے اپنے طریقہ علاج کو چھوڑ کر صرف یہی دوائیں امتحان کراکر کامیابی حاصل کی۔ اکثر مریض ایسے بھی دیکھنے میں آئے جو مرض کے حملہ سے گزرنے کے بعد بھی کھانسی، بخار، کمزوری وغیرہ کی شکایت میں الجھے رہے اور ان میں سے بعض بالآخر سل میں مبتلا ہو کر راہی ملک عدم ہوئے لیکن جو لوگ کہ وقت پر مسیح الملک مرحوم کی خدمت میں پہنچ گئے ان کے نتائج عام طور پر بہتر ہوئے۔ چنانچہ حکیم صاحب رفع شکایات کے لئے خمیرہ گائوزبان 12گرام ، ورق نقرہ ایک عدد، ہمراہ گائوزبان 3گرام ، گل گائوزبان 3گرام ، عناب 5دانہ،ابریشم مقرض 3گرام ،نبات سفید 24گرام پانی میں جوش دے کر صاف کرکے صبح کو لعوق معتدل 12گرام ، لعوق سپستان 12گرام ، عرق گائوزبان 144ملی لٹر میں جوش دے کر شب کو پینے کے لئے تجویز فرماتے تھے، کھانسی کو آرام ہونے کے بعد کمزوری کو رفع کرنے لئے حب جواہر ایک عدد پیس کر خمیرہ ابریشم 5گرام میں ملا کر صبح و شام کے لیے اور لعوق والا نسخہ بدستور شب کو پینے کے لیے دیا جاتا تھا ، ان تدابیر سے سینکڑوں بندگان خدا کی جان محفو ظ رہی۔

پرہیز

جن چیزوں سے زکام اور نزلہ میں پرہیز کرنا واجب ہے وہی ملحوظ خاطر رکھیں۔

غذا

لطیف اور سریع الہضم مثلاً شوربا، یخنی، آش جو میں، شربت بنفشہ ملا کر یا مونگ کی دال چپاتی کے ساتھ دیں۔ پانی کی جگہ عرق مکوہ ، عرق گائوزبان نیم گرم پلائیں۔

نزلہ و زکام وبائی
Tagged on:             

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *