پوٹاشیم کے جسم پر مفید اثرات

گائوٹ (Gout)ایک ایسی بیماری ہے جس میں جوڑوں میں درد اور سوجن آجاتی ہے ۔ اس کا سبب خون میں یورِک ایسڈ کی مقدار کا مخصوص حد سے زیادہ ہو جانا ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے گنٹھیا (Arthritis)، یعنی کمر ، گھٹنوں بالخصوص ایڑیوں میں درد ہوتا ہے ۔ یورِک ایسڈ کے نوکیلے کرسٹل جوڑوں میں جمع ہوکر چبھتے ہیں جس سے چبھنے والا درد ہوتا ہے۔ پوٹاشیم اس کے ان کرسٹلزکو گھول دیتا ہے۔

یورِک ایسڈ کے لیے مفید غذائیں

ایک مؤثر اور آسان طریقہ تو یہ ہے کہ خوب پانی پیا جائے۔ اس طرح پانی زیادہ پینے سے پیشاب کے ذریعے یورک ایسڈ اور دیگر زہریلے مادے آسانی سے خارج ہو جاتے ہیں ۔اس کے علاوہ قبض بھی ختم ہونی چاہیے جوڑوں کے درد کی بڑی وجہ اس طرح جسم سے خارج ہونے میں مدد ملتی ہے۔ایسی غذائیں استعمال کریں جن میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہو کیونکہ پوٹاشیم کی کمی سے ہی یورک ایسڈ کی بیماری لاحق ہوتی ہے ۔ ماہرین کے مطابق ہر انسان کو روزانہ 4700 ملی گرام پوٹاشیم ضرور اپنے جسم میں داخل کرنا چاہیے-انسان کی بہترین صحت کے لیے جہاں دیگر معدنیات اور وٹامن انتہائی ضروری ہیں وہیں پوٹاشیم بھی ہے جو اس سلسلے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ بڑھے ہوئے فشار الدم( بلڈپریشر )کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے۔اس کے باعث دل کی دھڑکن بھی درست رہتی ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ہم ایسا کیا کھائیں کہ ہماری پوٹاشیم کی مطلوبہ ضرورت پوری ہوجائے؟ تو آئیے ہم بتاتے ہیں کہ کونسی غذائیں ہمیں پوٹاشیم دے سکتی ہیں اور ان میں پوٹاشیم کی کتنی مقدار پائی جاتی ہے؟

نبیذ (پانی میں بھیگی ہوئی کھجور )

کھجور کو دھو کر اور گٹھلی نکال کر پانی میں بھیگنے کے لیے چھوڑ دیں۔ 4 سے 5 گھنٹہ کے بعد اس کا پانی پی لیں اور کھجور کھالیں۔

وٹامن سی

وٹامن سی(Vitamin C)نہ صرف گرمی کے موسم میں جسم پر پڑنے والے مضر اثرات سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ بیماریوں سے تحفظ کے لئے بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھ کر فالج جیسی خطرناک بیماری سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔جس سے فالج کے خدشات کافی حد تک کم ہوجاتے ہیں۔ وٹامن سی ہمارے جسم کے پانی اور خون میں شامل ہو کر بالوں،ناخنوں اور جلد کی نشو ونما میں مفید ثابت ہوتا ہے ۔جب کہ یہ ہڈیوں اور دانتوں کو بھی مضبوط اور صحت مند بناتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ کولیسٹرول اور یورک ایسڈ کو ایڈجسٹ کرنے میں بھی ایک لازمی جزو ہے ۔وٹامن سی تازہ سبزیوں اور ترش پھلوں میں بکثرت پایا جاتا ہے۔مالٹے ، سنترے، چکوترے ، لیموں اور دیگر ترش پھل کینسر کے خلاف کام کرنے کی خصوصیات (اینٹی آکسیڈنٹس ) کے حامل ہوتے ہیں یعنی یہ کینسر کی افزائش روکنے کے لئے کام کرتے ہیں۔اس کے علاوہ دل کی بیماریوں کے خلاف یہ حفاظتی اثر بھی فراہم کرتے ہیں۔ یہ ہمارے جسم میں ’’آزاد ذرات‘‘ کو بے اثر کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ خون کے بہا ئومیں اضافہ کرتے ہیں ۔لیموں کا رس نہار پیٹ یا کھانے کے بعد استعمال کریں۔

خون کی روانی بہتر کرنے والی غذائیں

کاربوہائیڈریٹس استعمال کریں ۔ چاکلیٹ ، انجیر ، چیری ، اسٹرابری ، کیوی، انناس میں ایسے اجزا ء بھی موجود ہوتے ہیں جو خون کی شریانوں کو آرام دینے میں مدد کرتے ہیں جس سے بلڈ پریشر کم ہوتا اور خون کی روانی بہتر ہوجاتی ہے۔

تناؤ کی کمی کے لئے

تنائو کو کم کرنے کے لئے خوش و خرم زندگی گزاریں، صبح کی سیر کریں، پر فضا مقامات کا دورہ کریں۔ دوسروں کے کام آئیں۔ نمازخضوع و خشوع کے ساتھ پڑھیں۔ نیم گرم دودھ اورسیب کا سرکہ استعمال کریں ۔

پرہیز

بعض غذائوں سے یورک ایسڈ بڑھ جاتا ہے ۔ ذیل میں دی گئی چیزوں سے پرہیز لازمی ہے۔

گردے ، کلیجی، دل ، گائے اور بکرے کا گوشت نہ کھائیں یا بہت کم کھائیں۔ دال مسور ، پھلیوں کے بیج اور خمیر سے پرہیز کیجئے۔ قہوہ ، سوفٹ ڈرنکس استعمال نہ کریں۔ سوڈیم کی زیادہ مقدار والے کھانوں پنیر ، ڈبل روٹی اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز لازمی ہے۔

٭…٭…٭

پوٹاشیم کے جسم پر مفید اثرات
Tagged on:                     

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *