
مرض ضیق النفس ایک تکلیف دہ عارضہ ہے۔ اس میں مبتلا فرد عین دورہ کی حالت میں بھی اور مرض کے مزمن ہو جانے پر بھی اذیت برداشت کررہا ہوتا ہے۔ اس کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ اس کا مداوا فوری ہو۔ چنانچہ اطبائے قدیم نے اس کرب انگیز کیفیت سے مریض کو نکالنے کے لئے ادویات کے کئی جتن کئے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
یوں تو ایسی ادویہ کی فہرست طویل ہے۔مگر یہاں بعض ادویہ کا تذکرہ کیا جاتا ہے ۔ چونکہ یہ قرابا دینی مرکبات ہیں، اس لئے یہاں طوالت کے باعث اجزائے نسخہ کا ذکر نہیں کیا جائے گا اور صرف مقصد مقدار استعمال اور ترکیب ہی لکھا جائے گا۔
حب ضیق النفس:
کھانسی اور دمہ میں بالخصوص دورہ کی حالت میں مفید ہے۔ مقدار خوراک دورہ کی حالت میں ایک گولی 30ملی لٹر عرق گائوزبان کے ساتھ دیں۔
حب عطائی:
حکیم شریف خاں(جدامجد حکیم اجمل خاں) کے مطب کا معمول و مجرب یہ نسخہ عجیب الاثراور بہت کامیاب ہے جو ہنگامی حالات کے علاوہ مزمن صورتوں میں بھی مفید ہے۔مقدار خوراک: 2سے 5نخودی ٹکیہ عرق بادیان 50ملی لٹر کے ہمراہ لیں۔
سفوف دمہ ہلدی والا:
یہ ایک مخصوص سفوف ہے جو خاص ترکیب استعمال و قدرِ خوراک کے اعتبار سے منفرد ہے۔ یہ مزمن و حاد کھانسی کو زائل کرنے اور سانس کی تنگی اور دمہ کے ازالہ میں مؤثر ہے۔ اس کی ترکیب و مقدار استعمال یوں ہے کہ پہلے دن 3گرام دوا تازہ پانی کے ہمراہ دیں پھر روزانہ 125ملی گرام کا اضافہ کرتے جائیں اور ہفتہ بھر لیں۔
سفوف سمندر پھل:
یہ سفوف بلغمی کھانسی کے لئے بالخصوص مفید ہے ۔ مقدار خوراک اور ترکیب یہ ہے کہ 100گرام یہ دوا ایک ہزار گرام لعوق سپستان میں گھوٹ لیں اس مرکب میں سے 5گرام دن میں تین بار استعمال کریں۔یہ مرکب لعوق ،دمہ کا سبب بننے والی بلغمی خراش اور انصباب بلغم کے لئے بھی مؤثر ہے۔
سفوف سیاہ:
یہ ایک ویدک ترکیب کا نسخہ ہے ۔ جو ادویہ کو جلانے کے عمل کے باعث سیاہ رنگ کا ہوتاہے۔ اسے بھی بالائی ترکیب اور مقدار کے برابر لعوق نزلی میں مکس کرکے استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ سفوف سمندر پھل میں استعمال ہوتا ہے۔
سفوف عزی السمک:
یہ سفوف نہ صرف ضیق النفس اور کھانسی کے لئے بلکہ ٹی بی کے ابتدائی درجہ میں بھی مفید ہے۔ اس کی مقدار خوراک 3گرام صبح کے وقت ایک گلاس بکری کے دودھ کے ہمراہ اور شام کو 3گرام عرق بارتنگ 60ملی لٹر کے ہمراہ استعمال کریں۔
شربت تمباکو:
دمہ کے ایسے دورہ میں مفید ہے جب کہ بلغم کا اخراج مشکل ہورہا ہو اور مریض کو خود کھانسی لینا پڑ رہی ہو اور وہ اس طرح بھی اسے خارج نہ کرسکے۔ اس شربت کو بقدر برداشت10سے30ملی لٹر ہمراہ عرق بادیان ایک کپ(200ملی لٹر )نیم گرم لینے سے بلغم کے اخراج میں سہولت حاصل ہو جاتی ہے۔
ہمیں یہ حقیقت بھی بڑی اچھی طرح جان لینی چاہیے کہ ہمارا علم و فن طب ، ہر شعبے میں اپنے امتیازات و تفردات کا حامل ہے ۔ ذرائع و وسائل تشخیص سے معالجات تک، طرقِ علاج سے لے کر ادویات تک ، بنیادی نظریات سے لے کر عملی تجربات تک ، اس کی انفرادیت مسلمہ ہے۔ ہماری کلیات طب کا ایک ایک زاویہ ، ایک ایک گوشہ ، ایک ایک باب، اور ہر باب کی ایک ایک تفصیل ہماری طب کی جداگانہ حیثیت کی ناقابل تردید دلیل ہے، اور اسی وجہ سے اس کے الگ تشخص اور شناخت کی ترجمان۔ اس تشخص اورشناخت کو برقرار رکھ کر ہی ہم اپنے علم اور اس سے وابستہ لوگوں کی جداگانہ حیثیت اور مقام کا تحفظ کرسکتے ہیں۔
شربت تخم چہار:
یہ ایسی خشک کھانسی جو حلق کی یبوست کے باعث ہو نیز، تنگیٔ تنفس اور الرجی سے پیدا شدہ سوء تنفس کو بھی رفع کرنے میں بے مثل ہے۔ اس کی مقدارخوراک 40ملی لٹر یا چار بڑے چمچ ہیں اسے ہمراہ عرق بادیان 20ایم ایل اور اتنا ہی عرق گلاب نیم گرم ملا کر گھونٹ گھونٹ پلائیں۔
شربت زوفا سادہ و مرکب:
دونوں مشروبات کے نسخہ جات اگر چہ مختلف ہیں مگر افادیت ایک ہی ہے اس لئے دونوں کو اکٹھا لکھا گیا ہے ۔ سادہ شربت میں صرف زوفا مفرداً کا شربت ہے جبکہ مرکب میں بعض دیگر مفردات کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
دونوں کی تدبیر استعمال اور مقدار خوراک بھی یکساں ہے جو کہ 20ایم ایل سے30ایم ایل تک ہے جب کہ دونوں کے بدرقات میں یہ فرق ہے کہ سادہ عرق گائوزبان جبکہ مرکب عرق بادیان60 ایم ایل نیم گرم کے ہمراہ استعمال ہوگا ۔ یہ دن بھر میں 2سے 3بارلیا جاسکتا ہے
شربت عنصل:
ضیق النفس کے علاج کے لئے عنصل کو قدیم زمانہ سے ہی مفید مانا گیا ہے ۔ عربوں کی قدیم کتب میں بھی اس کا ذکر ملتا ہے۔مقدار خوراک10ایم ایل ہے اور بدرقہ عرق بادیان ہے۔
شربت فراسیون:
فراسیون درحقیقت اڑوسہ یا برگ بانسہ کو کہتے ہیں۔ شربت عنصل کی طرح یہ بھی ازمنہ قدیم سے ضیق النفس کے لئے مخصوص ہے۔ یہ عجیب النفع نسخہ بادام، چلغوزہ اور میتھی وغیرہ جیسے اجزاء کے باعث مفید ترین سمجھا جاتا ہے۔
اس کی مقدار خوراک 60ایم ایل ہے، جبکہ اسے3گنا عرق بادیان کے ساتھ ملا کر بنایا جاتا ہے اور سارا دن تھوڑا تھوڑا نیم گرم کرکے حلق سے اتارتے جاتے ہیں۔
عرق پرسیاؤشاں:
یہ عرق پرانی کھانسی اور دمہ میں ویسے تو اکیلابھی مفید ہے مگر اچھی افادیت کے لئے اسے شربت عناب یا مصری کا اضافہ کرکے دیا جائے تو اس کی افادیت مسلم ہے ۔ ایسی صورت میں اس کی مقدار 70ایم ایل دی جاتی ہے اور اس میں 20ایم ایل شربت عناب ملا دیا جاتا ہے اور اگر شربت کی بجائے مصری ملانی ہوتو20گرام ہوگی۔
عرق حشیشۃ السعال:
ضیق النفس / دمہ کے علاوہ خون آمیز بلغمی مواد(کھنگار) اور
خراش کن بلغمی کھانسی میں بھی مفید ہے۔ مقدار خوراک2بڑے چمچ
(20ایم ایل) ہے جسے شربت اعجاز 10ملی لٹر سے مرکب کرکے لیں۔
کشتہ ابرک سیاہ اور سفید:
دونوں کشتہ جات دمہ اور کھانسی نیز بلغمی بخاروں میں مفید ہیں خواہ سفید ابرک ہو یا سیاہ ۔ مقدار خوراک ایک چاول کے برابر ہے،
ہمراہ بالائی یا مکھن دن بھر میں ایک ہی بار۔
کشتہ گئو دنتی:
یہ کشتہ ایسے دمہ اور کھانسی میں مفید ہے جو بارد مزاج کے وجہ سے لاحق ہو، مقدار خوراک 2چاول کے برابر مویز منقیٰ میں رکھ کر حلق میں اتار دیں۔
لعوق زوفا:
ضیق النفس اور پرانی کھانسی کے علاج میں مؤثر ہے اس کی مقدار خوراک 10گرام ہے ۔ عرق بادیان شامل کرکے شربت کی طرح بھی پیا جاسکتا ہے۔
لعوق صنوبر:
یہ ضیق النفس میں مفید ہے۔ بالخصوص ایسا دمہ جو خشکی اور سردی کے باعث لاحق ہو، کیونکہ اس میں مغزبادام، مغزچلغوزہ، تخم کتان اور گوند کتیرا جیسی مرطب اشیاء شامل ہیں۔ اس کی مقدار خوراک30گرام (3چمچ) ہمراہ عرق بادیان150ایم ایل مقرر ہے۔یہ دن میں2سے3بار لیا جاسکتا ہے۔
لعوق عنصل:
کھانسی اور تنگیٔ تنفس کا بہترین علاج ہے۔ مقدار خوراک5گرام ہے جبکہ بدرقہ عرق گائوزبان 60ایم ایل ہے۔
لعوق کتان:
سانس کی تنگی بالخصوص جب پھیپھڑوں کی کمزوری اس کا سبب ہوتو ایسے میں بہت مفید ہے۔2چمچ چائے(10گرام) ہمراہ عرق گائوزبان60 ایم ایل استعمال کریں۔
مطبوخ ربو:
دمہ میں مفید ہے، صبح وشام قہوہ کی طرح بنا کر پلائیں۔
معجون رب السوس:
سینہ سے گاڑھا بلغم نکال کر سانس کی دقت اور تنگی کا ازالہ کرتی ہے ۔ مقدار خوراک10گرام ہے ہمراہ محلول خمیرہ بنفشہ (پانی میں خمیرہ حل کرکے) استعمال کریں۔
معجون قفی:
ایسا ضیق النفس جو بلغم مائی کے انصباب کے باعث لاحق ہوا ہو اور بار بار کی کھانسی کے باوجود بلغم اخراج پذیر نہ ہورہا ہو تو ایسی صورت میں گرم پانی کے ساتھ 7گرام کی مقدار میں یہ معجون بلغم کے اخراج کو یقینی بناتا ہے ۔ استعمال صرف 3روز کریں ورنہ بلغم زیادہ گاڑھا ہو کر نئی مصیبت بنا سکتا ہے۔
معجون کلکلانچ:
کھانسی، ضیق النفس مزمن کے علاوہ مزمن بلغمی بخار، ورم جگر و طحال اور اختناق الرحم میں بھی ایک اچھی دوا ہے۔ اس کا طبعی مزاج گرم تر ہونے کے باعث یہ بلغم کو طبعی اعتدال میں رکھتے ہوئے شفا بخشتا ہے کیونکہ اس کے اجزاء میں دافع الرجی و تشنج اور بلغمی تنقیہ کی استعداد سے بھرپور مفرد ادویہ شامل ہیں۔ مقدار خوراک 7گرام ہے جبکہ اس کا بدرقہ عرق مکو سبز مروق ، سونف اور گلاب نصف کپ ہے۔
حکیم منصور العزیز
٭…٭…٭