
آج سے قبل کچھ لوگ طبیہ کالجز کے حوالے سے کہا کرتے تھے کہ ’’یہ جس طرح چلتے ہیں ، انہیں چلتے رہنے دیں۔‘‘ الحمد للہ آج ان کو بہتر کرنے کے حوالے سے باتیں ہورہی ہیں ۔ ان خیالات کااظہار سینئر نائب صدر پاکستان طبی کانفرنس ڈاکٹر زاہد اشرف نے فیصل آباد ڈویژن کے طبیہ کالجز کے اساتذہ کے اعزاز میں الصحت یونانی میڈیکل کالج شاہد ناز گروپ فیصل آباد کی طرف سے ہیون میرج ہال نور پور فیصل آباد میں 3اکتوبر2021ء کو منعقدہ تقریب کے شرکاء سے بطور صدر مجلس اپنے خطاب میں کیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کی سعادت چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے حکیم محمد یعقوب نے حاصل کی۔حدیث مبارک مع ترجمہ و تشریح ایڈمنسٹریٹر جامعہ طبیہ اسلامیہ فیصل آباد حکیم محمد اصغر نے بیان کی۔
صدرِ مجلس نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ آج معیار کے حوالے سے جامعہ طبیہ اسلامیہ کی مثالیں دی جارہی ہیں ۔میں حکیم شاہد محمود ناز جو کہ جامعہ طبیہ اسلامیہ سے فارغ التحصیل ہیں سے توقع کرتا ہوں کہ وہ جامعہ طبیہ اسلامیہ کا معیار تمام کالجز میں قائم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔ میں حاضرین مجلس سے بھی یہ توقع کرتا ہوں کہ قومی طبی کونسل کو کوئی بھی غلط کام کرنے نہ دیں اور خود بھی کوئی غلط کام نہ کریں۔ میں موقعہ کی مناسبت سے کالجز کے سربراہان اور اساتذہ سے یہ توقع کرتا ہوں کہ ہم وہ اطباء پیدا کریں جو میدانِ عمل میں اپنی اہلیت سے اپنا مقام منواسکیں۔ آپ طب کی نرسریاں بہتر کریں ،اگر آپ ایسا نہ کر پائے تو پھر حکیم شاہد محمود ناز کو امتحانی نظام کو سخت کرنا پڑے گا ۔ نو منتخب ممبران کونسل اور عہدیداران پاکستان طبی کانفرنس صرف مبارک بادیں دینے اور وصول کرنے پر ہی اکتفا نہ کریں بلکہ اپنی کارکردگی سے اطباء کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے کام کا آغاز کریں۔
انہوں نے اساتذہ طب سے پروفیسر حکیم منصور العزیز کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ’’ انہوںنے بہت خوب کہا کہ اگر اطباء کو اچھا مقام دلاسکے تو اس کا کریڈٹ آپ کو جائے گا اور خدانخواستہ اگر اطباء کا معاشرے میں مقام بہتر نہ کرسکے تو اس کے ذمہ دار بھی آپ ہی ہوں گے۔‘‘
آپ میں سے ایک ایک فرد روشنی دینے والا ستارہ ہے ، آپ انبیاء کرام ؑ کی میراث کونسل نو میں منتقل کرنے کافریضہ سرانجام دے رہے ہیں، آپ میرے لئے قابل فخر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل پاکستان طبی کانفرنس پروفیسر حکیم منصور العزیز نے شرکاء تقریب سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اطباء کو معاشرے میں بہتر مقام دلوا سکے تو اس کا کریڈٹ ہم سب اساتذہ طب کو ملے گا، اگر خدانخواستہ ایسا نہ کرسکے تو اس کے ذمہ دار بھی ہم سب ہوں گے۔ حکیم ریاض شاہد نے جو باتیں کیں وہ سب اطباء کے دل کی آواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں زندگی کے اس موڑ پر آگیا ہوں کہ میں ہوں نہ ہوں ان شاء اللہ مستقبل پاکستان طبی کانفرنس کا ہے۔ کسی دور میں حکیم فضل الٰہی بھی یہی کہا کرتے تھے۔
چیئرمین شعبہ بی ایم ایس جی سی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اکرم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم جب بھی حکیم شاہد محمد ناز کے پاس کوئی مسئلہ لے کر آئے تو ان کی طرف سے ہمیں بھرپور مدد ملی۔
تقریب کے میزبان چیئرمین امتحانی کمیٹی حکیم شاہد محمود ناز نے اپنے خطاب میں کہا کہ اطبائے پاکستان نے ہم پر جو اعتماد کیا ہے ،ہم اس پر ان شاء اللہ پورا اتریں گے ۔ جب بھی طب اور اطباء پر کوئی کڑا وقت آیا ماضی کی طرح پاکستان طبی کانفرنس کے نمائندگان اگلی صفوں میں ہوں گے۔
چیئرمین نصاب کمیٹی قومی طبی کونسل حکیم حافظ فرید یونس نے اپنے خطاب میں کہا کہ خدا کے فضل سے ہم اپنے پانچ سالوں میں فاضل الطب والجراحت کے پہلے دو سالوں کے نصاب کو ایف ایس سی کے مساوی قرار دلوانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ میں بحیثیت وائس چیئرمین رجسٹریشن کمیٹی آج کی اس تقریب میں اس بات کا اعلان کرتا ہوں کہ ہم قومی طبی کونسل میں رجسٹریشن کے مراحل سے لمحہ بہ لمحہ اطباء کو آگاہ کرنے کے لئے جلد سے جلد ٹریکنگ کا نظام لارہے ہیں جس سے اطباء بآسانی اس بات سے آگاہ ہو پائیں گے کہ ان کی رجسٹریشن یا تجدید رجسٹریشن اس وقت تیاری کے کس مرحلہ میں ہے۔جامعہ طبیہ اسلامیہ کے نام کی آج ہر طبیب مثال دے رہا ہے ، یہ اس کے بہترین علمی و تربیتی ماحول فراہم کرنے پر تصدیقی مہر ہے۔ حاضرین مجلس اساتذہ طب ہیں ، آپ تمام اداروں میں جامعہ طبیہ اسلامیہ جیسا ماحول فراہم کرنے میں ہمارے دست و بازو بنیں۔
چیئرمین نشرو اشاعت کمیٹی حکیم ذوالفقار علی زاہد نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان طبی کانفرنس کی قیادت نے قومی طبی کونسل کی تشکیل کے لئے نہایت مدبرانہ فیصلے کئے۔ میں بحیثیت چیئرمین نشرو اشاعت کمیٹی اعادہ کرتا ہوں کہ کونسل کی ہر خبر بروقت آپ تک پہنچے گی۔ ہم چھوٹے کتابچوں کی بجائے بڑی معیاری کتب شائع کرکے طلبہ کو فراہم کریں۔ قومی طبی کونسل کا ترجمان سہ ماہی مجلہ الحکمہ باقاعدگی سے شائع کرنے کے حوالے سے کام کررہے ہیں ۔ اطباء کے مسائل خواہ ڈریپ سے متعلق ہوں یا پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے متعلق ہوں پاکستان طبی کانفرنس حسب سابق ان کے حل کے لئے کوشاں رہے گی۔ ہماری قیادت نے شکایات ازالہ کمیٹی قائم کی ہے ہم جلد اس کے چیئرمین اور ممبران کے نمبر شائع کریں گے تاکہ اطباء کو اپنے مسائل کے حل کے لئے ان سے رابطہ کرنا آسان ہو۔ ہم ان شاء اللہ پانچ سالوں میں معیاری فارما کوپیا دیں گے ۔پاکستان طبی کانفرنس کی قیادت نے سب سے متحرک شخص کو صدارت کے لئے نامزد کیا ہے۔ پنجاب میں اطباء کی خالی آسامیوں پر تعیناتی کے حوالے سے اطباء کی کمیٹی حکومتی کمیٹی سے جلد مذاکرات کرے گی۔ اس حوالے سے گوجرانوالہ اور لاہور کے کارکنان پاکستان طبی کانفرنس دادِ تحسین کے لائق ہیں کہ انہوں نے نہایت مختصر وقت میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا۔ جناب اقبال احمد قرشی اور ڈاکٹر زاہد اشرف کے ذاتی مراسم سے ان شاء اللہ اطباء کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ نیز سابقہ آسامیوں پر عائد پابندیاں ختم ہوں گی۔ اطباء کرام کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ہفتہ وار یا ماہانہ تربیتی پروگرام ترتیب دیئے جائیں۔
پرنسپل رازی طبیہ کالج گوجرہ حکیم جاوید بیگ نے شرکاء تقریب سے خطاب میں پاکستان طبی کانفرنس کی شان دار کامیابی کو اجتماعی جدوجہد کا نتیجہ قرار دیا۔
پرنسپل جناح یونانی میڈیکل کالج شیخوپورہ حکیم ملک محمد یوسف نے کہا کہ میں کل بھی پاکستان طبی کانفرنس کے ساتھ تھا ، آج بھی ہوں اور ان شاء اللہ آئندہ بھی اس کے ساتھ رہوں گا۔
ضلعی صدر پاکستان طبی کانفرنس فیصل آباد حکیم محمد منیر بٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ قومی طبی کونسل کے حالیہ پانچ سالوں میں تمام طبیہ کالجز میں علمی محافل سجائی جائیں ۔
سابق ممبر قومی طبی کونسل حکیم محمد منیر احمد چشتی نے کہا کہ ہمیں اکٹھے ہو کر کام کرنا ہے ۔ علمی طور پر ہمیں اپنے آپ کو مضبوط کرنا ہوگا۔ نو منتخب کونسل چھوٹے دوا ساز اداروں کے لئے آسانیاں پیدا کرے۔
سپوت جامعہ طبیہ اسلامیہ ، صدر پاکستان طبی کانفرنس ضلع چنیوٹ حکیم ریاض شاہدنے شرکاء تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ اطبائے پاکستان نے حالیہ انتخابات میں ایک بار پھر پاکستان طبی کانفرنس پر اعتماد کااظہار کیا ہے۔ میں حکیم شاہد محمود ناز سے امید کرتا ہوں کہ وہ تعلیم طب کے لئے کام کریں گے ۔ میں نو منتخب کونسل سے توقع کرتا ہوں کہ جامعہ طبیہ اسلامیہ کی طرز پر ایک سال کے ٹارگٹ متعین کرکے اسے سوشل میڈیا پر دے اور پھر اس کے مطابق کاوشیں کرکے ان کو پایہ تکمیل تک پہنچائے۔ اس طرح جہاں ممبران کونسل میں اپنے ٹارگٹ پورے کرنے میں تگ و دو تیز ہوگی وہاں اطباء کرام ان کی کارکردگی سے بھی آگاہ رہیں گے ، اس طرح مخالفین کے غلط پروپیگنڈہ کا مؤثر جواب دیا جاسکے گا۔
فیصل آباد کے معروف معالج حکیم محمد انور خاں لودھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اساتذہ اپنی کاوشوں سے نظام طب کی بہتری کے لئے مؤثر کردار ادا کریں۔
سلطان طبیہ کالج گوجرانوالہ کے پرنسپل حکیم شوکت علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری جماعت پاکستان طبی کانفرنس کے قائدین کی یہ خوبی ہے کہ یہ تنقید کرتے بھی ہیں ، سنتے بھی ہیں۔ ہمارے قائد اجلاسوں میں ممبران کونسل کا بلاتفریق احتساب کرتے ہیں۔
چیئرمین الصحت اسلامک مشن ڈاکٹر ریاض احمد ریاض نے کہا کہ میں حکیم شاہد محمود ناز سے بحیثیت چیئرمین امتحانی کمیٹی یہ توقع کرتا ہوں کہ وہ تمام کالجز کے طلبہ سے یکساں سلوک کریں گے۔
اجلاس سے سابق رکن کونسل حکیم ذوالحسنین بخاری ، فیصل آباد کے معروف معالج حکیم محمد حنیف ملک،جھنگ سے جامعہ طبیہ اسلامیہ کے فرزند حکیم محمد نواز نازی اور ایڈووکیٹ حامد محمود نے بھی خطاب کیا۔
حکیم منصور العزیز کے دعائیہ کلمات سے اس پروقار تقریب کا اختتام ہوا ۔ ازاں بعد شرکاء تقریب کے لئے میزبان حکیم شاہد محمود ناز کی طرف سے پر تکلف ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔
حکیم محمد انور
٭…٭…٭