تشخیص مرض و تجویز دوا کے بعد اہم ترین مرحلہ ادویہ کی تیاری کا آتا ہے۔ ادویہ کی تیاری میں بنیادی اہمیت صحیح و درست مفرد دوا کا حصول ہے۔ اگر صحیح و درست مفرد دوا دستیاب نہ ہوسکے تو اہم سے اہم مرکب نسخہ بھی اپنی افادیت کھو دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایڈمنسٹریٹر جامعہ طبیہ اسلامیہ فیصل آباد حکیم محمد اصغر نے توسیعی لیکچر کی تقریب کے شرکاء سے اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ اس تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا، جس کی سعادت سال اول کے طالب علم محسن سلیم نے حاصل کی جبکہ نقابت کے فرائض مدرس جامعہ طبیہ اسلامیہ حکیم فیاض اختر نے ادا کئے۔

شیخوپورہ کے نواحی گائوں سے تشریف لانے والے معروف ماہر نباتات شناس حکیم محمد لطیف نے طلبہ کو اپنے علاقہ میں قدرتی طور پر اگنے والی جڑی بوٹیوں کے نمونے دکھاتے ہوئے مارکیٹ میں اس نام پر ملنے والی ادویہ سے بھی آگاہی دی۔ انہوں نے تخم و برگ کونچ ، اسگند، لیہلی، اذخر مکی، جل نم، برہمی بوٹی، ہالوں ، تخم پنواڑ، گل بابونہ، بھنگرہ، اونٹ کٹارہ اور میتھرے کے پودوں کے تازہ نمونے اور مارکیٹ میں اس نام پر دستیاب جڑی بوٹیوں کی نشان دہی کی۔ حکیم محمد اصغر نے ادارہ کی طرف سے حکیم محمد لطیف کو سیرت النبیؐ پر لکھی جانے والی معروف کتاب ’’الرحیق المختوم‘‘ بطور تحفہ عطا کی۔ حکیم فیاض اختر کے دعائیہ کلمات سے اس توسیعی لیکچر کا اختتام ہوا۔

٭…٭…٭

جڑی بوٹیوں کی شناخت کے موضوع پر توسیعی لیکچر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *