گائوٹ (Gout)ایک ایسی بیماری ہے جس میں جوڑوں میں درد اور سوجن آجاتی ہے ۔ اس کا سبب خون میں یورِک ایسڈ کی مقدار کا مخصوص حد سے زیادہ ہو جانا ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے گنٹھیا (Arthritis)، یعنی
پوٹاشیم کے جسم پر مفید اثرات

گائوٹ (Gout)ایک ایسی بیماری ہے جس میں جوڑوں میں درد اور سوجن آجاتی ہے ۔ اس کا سبب خون میں یورِک ایسڈ کی مقدار کا مخصوص حد سے زیادہ ہو جانا ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے گنٹھیا (Arthritis)، یعنی
شائد کوئی پھل یاجوس کی ایسی دکان ہوجہاں آپ کوگریپ فروٹ نہ دکھائی دیتا ہو۔اس کاحجم سنگترے سے بڑااور چھلکے کی رنگت سبزاورزردی مائل ہوتی ہے جبکہ ذائقہ کڑواہٹ ملی ترشی پرمبنی ہوتا ہے۔لوگ عموماً اس کی ترشی کی وجہ
ہیموگلوبن( Hb) ایک پروٹین ہے جو خون کے سرخ خلیوں میں ہوتی اور یہ خون کو سرخ بناتی ہے۔ عام سطح میں ہیموگلوبن جسم کے لئے بہت سے کام کرتی ہے۔ لہٰذا ہیموگلوبن کی مقررہ مقدار کو ہر وقت برقرار
طبی ماہرین کے نزدیک دوا بطور محافظ بدن کام کرتی ہے جو بدنی اعضاء کے تحت سر انجام پانے والے افعال واعمال میں خرابی پیدا کرنے وا لے اسباب و عوامل کو دور کرنے اور ان کی کارکردگی کو بحال
سرطان الدم(Leukemia) کینسر کی ایک ایسی قسم ہے جو عام طور پر ہڈیوں میں پائے جانے والے گودے (Bone Marrow)میں شروع ہوتی ہے اور اس کے نتیجے کے طور پر خون میں سفید خلیات کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ
پاکستان کے ہر گھر میں عام استعمال ہونے والا ایک مصالحہ آپ کو ہمیشہ صحت مند رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اس مصالحے کو چبانا آسان نہیں مگر پسی ہوئی سرخ مرچیں آپ کی صحت پر جادوئی اثرات مرتب
قبض کی بیماری ابتدا ء ً کسی وجہ سے ہوتی ہے۔ بعد میں یہ خود بہت سی تکالیف کا باعث بن جاتی ہے، اسے’’ام الامراض ‘‘بھی کہتے ہیں۔ اسے معمولی مرض سمجھ کر نظرانداز نہیں کرنا چاہیے، بلکہ اس کی
جب آپ اپنے معالج کے پاس سفر کے لئے روانہ ہونے سے قبل صحت کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے جاتے ہیں تو وہ آپ کے جسمانی معائنے کے دوران آپ کے پیٹ کے بائیں جانب پسلیوں کے نیچے بار
برصغیر میں 11.4فیصد جبکہ پاکستان میں43فیصد افراد ضیق النفس (تنگیٔ تنفس) کے سبب جاں بلب نظر آتے ہیں۔ اس مرض میں کھانسی کے علاوہ شدید مضطرب کرنے والی حالت دم گھٹنا ایسی کیفیت(Fixation) پیدا ہو جاتی ہے۔ اکثر افراد کو
پاکستان میں ڈینگی بخار پھر سر اٹھا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال پانچ کروڑ سے زائد افراد ڈینگی بخار کا شکار ہوتے ہیں اور سالانہ بیس ہزار سے زائد افراد اس کے